کولکاتا: انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے ریاست میں تعلیمی بدعنوانی میں کروڑوں روپے کی لوٹ مار اور بدعنوانی کی تحقیقات شروع کی ہے۔ سابق وزیر تعلیم پارتھا چٹرجی اور ان کی قریبی ساتھی ارپیتا مکھرجی کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا ہے۔ جیل میں ان سے مسلسل پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔ ای ڈی کے تفتیشی افسران نے دعویٰ کیا ہے کہ اس بدعنوانی کا دائرہ کار بہت ہی زیادہ وسیع ہے۔ED On Partha Chatterjee
ای ڈی ذرائع کے مطابق پارتھو چٹرجی نے مختلف کمپنیوں کے ڈائرکٹر کے طور پر یومیہ مزدوری کرنے والوں کے نام کا بھی استعمال کیا ہے۔ ان میں سے کچھ یومیہ مزدور ہیں، کچھ رکشہ چلانے والے ہیں اور سبھی غریب اور ناقص تعلیم یافتہ ہیں۔ پارتھو نے اپنے اسمبلی حلقہ بہالا ویسٹ کے بہت سے غریبوں کو اپنی مختلف بوگس تنظیموں کا ڈائریکٹر بنا رکھا ہے۔
ای ڈی کے تفتیش کاروں نے ایسے بہت سے لوگوں سے بات کی ہے۔ ای ڈی افسران کا دعویٰ ہے کہ ان لوگوں نے بتایا کہ وہ یہ سب نہیں جانتے ہیں کہ و ہ کسی کمپنی کے ڈائریکٹرہیں۔انہیں اس کیلئے کبھی کبھی کوئی رقم نہیں ملی ہے۔کئی رکشہ چلانے والوں نے بتایا کہ ان سے صرف ایک کاغذ پھر دستخط کرایا گیا ہے۔ انہیں ان عہدوں کے حاملین کے طور پر کبھی کوئی رقم نہیں ملی۔ ان سے کبھی صرف ایک کاغذی ٹپ لی گئی۔ ان میں کچھ رکشہ چلانے والے بھی ہیں۔ تحقیقات میں ای ڈی کو معلوم ہوا کہ ایس ایس سی گھوٹالے میں