کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے جنوب میں واقع جادوپور یونیورسٹی میں ایک طالب علم کی موت کے معاملے میں ایک نوجوان کو گرفتار کیا گیا ہے۔
گرفتار نوجوان مغربی بردوان کے آسنسول کا رہنے والا ہے۔ منگل کی رات ان کی گرفتاری کے فوراً بعد یہ خبر گھر والوں کو ملی۔ والد افضل انصاری کپڑے بیچ کر خاندان چلاتے ہیں۔ والدہ عشرت پروین ایک گھریلو خاتون ہیں۔ وہ پہلے ہی بیمار ہے۔ ان کے بیٹے کی گرفتاری کی خبریں بار بار اپنے ہوش و حواس کھو رہی ہیں۔
افضل انصاری اور عشرت پروین کے تین بیٹے اور ایک بیٹی ہے۔ تاہم طالب علم کے والد افضل نے کہاکہ ان کا بیٹا ہونہار ہے۔مستقبل میں کچھ بہتر کرنے کی کوشش کر رہا ہے۔میرا بیٹا اس واقعے کے دو دن بعد آسنسول آیا تھا۔ اس لیے وہ دو دن پہلے چلا گیا۔
یہ بھی پڑھیں:Mysterious Student Death Case ریاستی حقوق انسانی کمیشن کا جادوپور یونیورسٹی کا دورہ
افضل انصاری نے کہا کہ آصف سے آخری بار منگل کی رات 10 سے 11 بجے کے درمیان بات ہوئی تھی۔ رات ڈیڑھ بجے تک انہیں معلوم ہوا کہ ان کے بیٹے سمیت چند لوگوں کو پولیس نے گرفتار کر لیا ہے۔ والد افضل انصاری پہلے ہی ایک وکیل کے ساتھ کولکاتا روانہ ہو چکے ہیں۔ والدین کو پختہ یقین ہے کہ ان کے بیٹے کا طالب علم کی موت سے کسی طرح سے کوئی تعلق نہیں ہے۔