کولکاتا:مغربی بنگال میں مانسون کی آمد کے کئی ہفتہ گزر جانے کے باوجود بارش معمول کے مطابق نہیں ہوئی ہے۔ریاست کے بیشتر اضلاع میں بارش کم ہونے کی اطلاع ہے اس سے دھان کی کاشت پر گہرا اثر پڑتا ہوا دیکھائی دے رہا ہے۔سرکاری افسران نے س سلسلے کیں سوچنا شروع کر دیا ہے کہ دریاؤں کے پانی اور گہرے ٹیوب ویلوں کو آبپاشی کے ذریعے کاشتکاری کے لیے کیسے استعمال کیا جائے۔ اس کے علاوہ زراعت کے حکام بیجوں کی بجائے سری یا ڈرم سیڈر سسٹم میں کاشت کرنے کا مشورہ دے رہے ہیں۔
ہگلی کے پولبار کے ایک کسان مانک گھوش نے کہاکہ بارش نہ ہونے کی وجہ سے رواں جیشتہ مہینے میں جو بیج بوئے تھے، وہ ضائع ہو گئے ہیں۔ اب بیج تیار کرنے کا وقت نہیں ہے۔ پودے تیار کرنے میں 20 دن لگیں گے۔ یہ کاشت کا وقت گزر جائے گا۔ پیداوار کم ہوگی۔ بارش نہ ہونے کی وجہ سے کھیتی نہیں ہوتی ہے۔ پانی کا متبادل نظام نہ ہو تو کسان کیا کھائے گا؟ سبزیوں کی قیمت پہلے ہی زیادہ ہے۔ ریاست میں کھیتی باڑی کے علاوہ کوئی کام نہیں ہے۔ عام لوگ کام کے لیے دوسری ریاستوں میں جانے پر مجبور ہیں۔
دوسری طرف پنچایت وزیر پردیپ مجمدار نے کہاکہ یہ بات سچ ہے کہ رواں مانسون سیزن میں بارش کم ہوئی ہے لیکن اس وقت کوئی اثر نہیں پڑے گا۔ اگر جولائی کے آخر یا اگست کی شروعات میں بارش نہیں ہوتی ہے تو پریشانی کا باعث ہے۔ اس کے لیے متبادل راہ اختیار کرنی پڑے گی ۔ مایوس ہونے کی کوئی بات نہیں ہے۔