ادھیررنجن چودھری نے کہاکہ نے کہاکہ بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) پر آج الزام عائد کیا کہ انتقام کی سیاست کے تحت مسٹر چدمبرم کی آواز دبانے کے لئے ان کے خلاف سازش رچی گئی اور ان کے خلاف دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا۔
'دہشت گردوں جیسا سلوک کیا گیا' لوک سبھا میں کانگریس کے رہنما ادھیر رنجن چودھری نے پارلیمنٹ ہاؤس میں پریس کانفرنس میں کہا کہ مسٹر چدمبرم کانگریس پارٹی کے لئے اہم رہنما ہیں ۔
ان کے خلاف سازش رچی گئی تھی۔ جو شخص ملک کا وزیر داخلہ اور وزیر خزانہ رہا ہو، اس کے گھر میں پولیس چھلانگ لگا کر اندر ایسے گھسی تھی جیسے وہ اسامہ بن لادن کے رشتہ دار ہوں ۔
آج انہیں ضمانت ملنے سے صاف ہو گیا کہ ان کے خلاف بڑی سازش رچی گئی ہے۔ ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ حکو مت کو مسٹر چدمبرم کی تنقید پسند نہیں تھی اوران کے منہ کو بند کرنے کے لئے انہیں جیل بھیجا گیا تھا ۔ یہ انتقام کی سیاست اوربدلے کی آگ کا منظرہے ۔
انہوں نے کہا کہ سیاست میں کوئی مستقل نہیں رہتا ہے ۔ آج کوئی وزیر اعظم یا وزیر ہے تو کل نہیں رہے گا ۔ عہدے کا غلط استعمال نہیں ہونا چاہئے۔
انہوں نے سوال کیا کہ آخر مسٹر چدمبرم کے یہاں پولیس کا دیوار سے چھلانگ لگا کر جانے کی کیا ضرورت تھی ۔
انہیں بتا کر بھی جایا جا سکتا تھا ۔ اگر وہ فرار ہونے کی کوشش کرتے تو پولیس گولی تک مار سکتی تھی ۔ لیکن حکومت کے رویے سے ملک میں اس کی شبیہ خراب ہوئی ہے۔