باراسات: مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے دتہ پوکھر علاقے میں واقع پٹاخہ کارخانے میں ہوئے دھماکے میں 9 لوگوں کی موت کے معاملے میں پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا ہے۔ اس واقعے میں متعدد افراد زخمی ہوئے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ پٹاخہ فیکٹری میں شفیق کام کرتا تھا اور اس کی حصہ داری بھی تھی۔ پولیس ذرائع کے مطابق گرفتار ہونے والا شفیق پٹاخہ فیکٹری کے مالک کرامت شیخ کا پارٹنر ہے۔ تاہم پولیس ابھی تک کرامت کو نہیں ڈھونڈ سکی۔ قیاس آرائی ہے کہ کرامت دھماکے میں زخمی ہو کر ہسپتال میں داخل ہے۔ بعض کا دعویٰ ہے کہ اس کی موت اتوار کو ہوئی۔
چند ماہ قبل مدنی پور ضلع کے ایگرا میں واقع پٹاخہ فیکٹری میں دھماکے کے واقعے کے بعد ریاست میں غیر قانونی پٹاخہ بنانے کی فیکٹریوں کے معاملے پر سیاست تیز ہو گئی ہے۔ لیکن اس کے باوجود دتہ پوکر کے واقعہ نے ظاہر کر دیا کہ یہ کاروبار نہیں رکا۔ گاؤں میں ہونے والے اس دھماکے میں 9 لوگوں کی موت ہو گئی۔ 10 کے قریب افراد زخمی ہوئے۔ مقامی ذرائع کے مطابق کرامت شیخ پٹاخہ بنانے کے اس کاروبار کا سربراہ تھا۔ کرامت نے شمس الحق نامی مقامی باشندہ کی زمین پر سٹے بازی کی فیکٹری بنائی۔