مغربی بنگال کی وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کے چیف معاشی مشیر امت مترا سابق وزیر مالیات مغربی بنگال نے یونین بجٹ پر جم کر تنقید کی اور کہا کہ اس میں بہت کچھ شامل کرنا باقی رہ گیا ہے۔Nothing for Common man in Union Budget ,Amit Mitra
امت مترا نے کہا کہ سب سے پہلی بات یہ ہے کہ 23-2022 کا عام بجٹ تیار کرنے والوں نے کئی بنیادی باتوں پر توجہ نہیں دی۔ اس کی وجہ سے اس بجٹ میں بہت کچھ شامل نہیں کیا جا سکاہے۔
انہوں نے کہا کہ بجٹ میں کورونا وائرس کے منحوس دور کا ذکر ہے لیکن سوال یہ ہے کہ بھارتی حکومت نے معیشت کے پٹری پر واپس لوٹنے کا دعویٰ کیا لیکن بے روزگاری پر کچھ نہیں کہا.
ان کا کہنا ہے کہ کورونا وائرس کے منحوس دور میں انگلینڈ کی حکومت نے 80 فیصد بے روزگاروں کے اکاؤنٹ میں راست رقم ٹرانسفر کرائی۔ جرمنی کی حکومت نے بے روزگاروں کو رقم دی اس کے ساتھ ساتھ کرائے کے مکان میں رہنے والوں کو کرایہ بھی ادا کیا۔ لیکن بھارت میں ایسا کچھ بھی نہیں ہوا۔
ماہر معیشت امت مترا نے کہا کہ مرکزی حکومت نے دعویٰ تو کیا لیکن اسے حقیقت میں بدلنے میں ناکام رہی اور یونین بجٹ میں اس کی کمی رہی ہے. اس کے ساتھ ساتھ کارپوریٹ کے لئے ٹیکس میں راحت دینے کا کیا مطلب ہے. گزشتہ بجٹ کی طرح اس مرتبہ رعایت دی گئی. اس کا راست اثر معیشت پڑتا ہے.
-
مزید پڑھیں:وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کی بجٹ پر تنقید