نوبل برائے معاشیات انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین نے وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی کو خط لکھ کر شانتی نیکیتن کی زمین پر مبینہ قبضے کا الزام واپس لینے کی ہدایت دی ہے۔
انہوں نے اپنے خط میں لکھا ہے کہ میرے اور میرے خاندان والوں پر شانتی نیکیتن کی زمین پر مبینہ قبضے کا الزام بالکل بے بنیاد ہے۔
نوبل انعام یافتہ امریتہ سین کا کہنا ہے کہ وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی کو الزام تراشی کا سلسلہ بند کرکے اسے ثابت کرنے کی کوشش کرنی چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ میں آج وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی کے ساتھ ساتھ مرکزی حکومت اور پی ایم او کو بھی خط لکھا ہے۔
ڈاکٹر امریتہ سین کا کہنا ہے کہ جواب موصول ہونے کے بعد اس معاملے میں آگے کی کارروائی کو لے کر حکمت عملی تیار کی جائے گی۔
انہوں نے کہا کہ وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی نے میرے اور میرے خاندان والوں پر جھوٹا الزام عائد کرکے ہمیں بدنام کرنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ رابندرناتھ ٹیگور ہمارے خاندان کا حصہ تھے اور آج بھی ہیں۔وائس چانسلر کو ہمارے خاندان والوں کے بارے میں کوئی معلومات نہیں ہے۔
نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین کا وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط - وائس چانسلر بدوت چکرورتی
نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین نے وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط لکھ کر زمین پر مبینہ قبضے کا الزام واپس لینے کو کہا۔
نوبل انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین کا وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو خط
واضح رہے کہ گزشتہ سال دسمبر میں وشوا بھارتی یونیورسٹی کے وائس چانسلر بدوت چکرورتی نے نوبل برائے معاشیات انعام یافتہ ڈاکٹر امریتہ سین پر شانتی نیکیتن کی زمین پر قبضہ کرنے کا الزام لگایا ہے۔
وزیراعلی ممتا بنرجی سمیت ریاست کے تمام دانشور اور ادیب ڈاکٹر امریتہ سین کی حمایت میں آگے آئے ہیں.