اردو

urdu

ETV Bharat / state

'بنگال میں جانچ کی تعداد کم'

نیشنل انسٹی ٹیوٹ برائے ہیضہ اور آنتوں کے امراض (این آئی سی ای ڈی) کی ڈائریکٹر شانتا دتہ نے آج کہا ہے مغربی بنگال میں کمیونٹی کی سطح پر کورونا وائرس پھیلا ہے یا نہیں اس سے متعلق معلومات حاصل کرنے کیلئے مشتبہ مریضوں کی نشاندہی اور جانچ میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے مقابلے بنگال میں سب کم جانچ ہوئے ہیں۔

By

Published : Apr 14, 2020, 8:25 PM IST

بنگال میں جانچ کی تعداد کم
بنگال میں جانچ کی تعداد کم

انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کی تفتیش صرف ان لوگوں کی جارہی ہے جن میں علامات ظاہر ہیں یا جو متاثرہ شخص کے ساتھ رابطے میں آئے ہیں۔ یہ قابل اطمینان صورت حال نہیں ہے۔ این آئی سی ای ڈی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ بیرون ملک سفرکرنے اور ان سے رابطے میں آنے والوں کی بہر صورت جانچ ہونی چاہیے۔

بنگال میں جانچ کی تعداد کم

ریاست میں کورونا وائرس کے انفیکشن کی جانچ کی ذمہ داری این آئی سی ای ڈی کی ہے۔قومی انسٹی ٹیوٹ برائے ہیضہ اور آنتوں کے امراض (این آئی سی ای ڈی) حکومت ہند کے وزارت صحت اور خاندانی بہبود کے تحت کام کرتی ہے۔ آئی سی ایم آر (انڈین کونسل آف میڈیکل ریسرچ) سے بھی یہ ادارہ وابستہ ہے۔

دتہ نے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ ہم محکمہ صحت کے ذریعہ شناخت کئے گئے چھوٹے علاقوں میں رہنے والوں کی جانچ کی جائے۔چاہے ان میں کورونا کے علامات ہیں یا نہیں۔اس سے ہمیں یہ جاننے میں مدد ملے گی کہ کوویڈ 19 کمیونٹی کی سطح پر پھیلا ہے یا نہیں۔صرف علامات والے مریض یا پھر ان سے رابطے میں آنے والوں کی جانچ کرنے سے صحیح صورت حال کا علم نہیں ہوسکتا ہے

گھر گھر جاکر جانچ مہم تیز کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے دتہ نے کہا کہ موجودہ صورت حال انتہائی تشویش ناک ہے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت تک انفیکشن کی سطح کا صحیح سے اندازہ نہیں ہوسکے گا جب تک بنگال کے گنجان آبادی والے علاقوں میں گھر گھر جاکر جانچ نہ کی جائے

انہوں نے کہا کہ دوسری ریاستوں کے مقابلے مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی جانچ بہت ہی کم ہوئی ہے۔ یہ ریاست کا معاملہ ہے۔ بنگال حکومت کو جانچ میں تیزی لانے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اگر حکومت ان کے ادارے سے رابطہ کرے گی اور جانچ میں تیزی لانے کیلئے مدد مانگے تو ہم ان کی مدد کرنے کو تیار ہیں۔

دتہ نے کہا کہ جب کورونا وائرس کا پھیلاؤ شروع ہوا تھا اس کے مقابلے اب ہمارے پاس جانچ کیلئے کم نمونے آرہے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس شروعاتی دور میں یومیہ 90نمونے ملتے تھے مگراب کم ہوکر 60ہوگئے ہیں۔کیوں کہ اب مزید 6مراکز پر جانچ شروع ہوگئی ہے۔ این آئی سی ای ڈی کے ڈائریکٹر نے کہا کہ اس طرح کے وائرس کی جانچ کیلئے ان کے یہاں زیادہ بہتر طریقے سے ہوسکتی ہے۔کیوں کہ ہمارے چار ڈیوائز ہیں۔کسی بھی میڈیکل کالج سے کم سہولیات نہیں ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details