اردو

urdu

ETV Bharat / state

Bagtui Naushad Siddiqui: نوشاد صدیقی نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا - بیربھوم تشدد پر آئی ایس ایف کا رد عمل

آئی ایس ایف کے چئیرمین اور بھانگڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے باگٹوئی گرام میں پیش آئے آگ زنی کے متاثرین سے آج ملاقات کی اور حکومت سے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا۔ Naushad Siddiqui Reacts on Birbhum Incident

naushad siddiqui visits bagtui demands stern punishment to culprit
نوشاد صدیقی نے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا مطالبہ کیا

By

Published : Mar 28, 2022, 11:03 PM IST

نوشاد صدیقی نے متاثرین سے ملاقات کے بعد کہاکہ اس پورے معاملے میں پولیس کا رول بہت ہی افسوس ناک رہا ہے۔ گھر والوں کو بہت بے دردی سے مارا گیا ہے۔ گھر والوں کا کہنا ہے کہ انہیں انصاف چاہ چاہیے۔ جن لوگوں نے یہ جرم کو انجام دیا ہے اس کو سخت سزا منی چاہیے، انہوں نے سی بی آئی جانچ کا بھی خیر مقدم کیا۔' Naushad Siddiqui Reacts on Birbhum Incident


بتادیں کہ مغربی بنگال کے بیربھوم ضلع کے رام پور ہاٹ کے باگٹوئی گرام میں پیش آئے آگ زنی کے سانحہ کی چہار جانب مذمت کی جا رہی ہے۔ ریاست کی اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے برسر اقتدار جماعت ترنمول کانگریس کو اس کے لیے ذمہ دار ٹھہرایا جا رہا ہے اور مسلسل احتجاجی مظاہرے ہو رہے ہیں۔ ریاستی اسمبلی میں اپوزیشن بی جے پی کی جانب سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ دوسری جانب آج کلکتہ ہائی کورٹ نے اس معاملے کی سی جی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔

ویڈیو

آئی ایس ایف کے چئیرمین اور بھانگڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی نے آج باگٹوئی گرام کا دورہ کیا اور متاثرین سے ملاقات کی۔ انہوں نے بتایا کہ اس پورے معاملے میں بچ جانے والے گھر کے لوگوں نے جو روداد بیان کی ہے وہ بہت درد ناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ پولس سے گھر والوں نے رابطہ کرنے کی کوشش کی، لیکن پولیس کی طرف سے کوئی مدد نہیں ملی۔ شرپسندوں نے پہلے تیز دھار اسلحے سے ان پر وار کیا اور پھر ان پر پیٹرول چھڑک کر آگ لگادی اور گھر میں بند کر دیا۔ گھر والوں نے بتایا کہ انہوں نے اپنے داماد کی جان بخشی کی التجا کی لیکن سب کو مار دیا گیا۔ اس پورے معاملے پولس بھی ملوث ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم چاہتے ہیں کہ جو لوگ اس میں ملوث ہیں ان کو سخت سے سخت سزا دی جائے تاکہ پھر اس طرح واقعہ کبھی پیش نہ آئے۔'

مزید پڑھیں:

ABOUT THE AUTHOR

...view details