کولکاتا:مغربی بنگال میں نامزدگی سے لے کر ووٹوں کی گنتی تک، پورے پنچایت انتخابات کے مرحلے میں یکے بعد دیگر تشدد اور بدامنی دیکھنے میں آئی ہے۔ جنوبی 24 پرگنہ کے علاقے میں بھی متعدد اموات ہوئی ہیں۔ بھانگوڑ کے رکن اسمبلی نوشاد صدیقی ریاستی اسمبلی میں پنچایت انتخابات کے تشدد کے خلاف مذمتی تحریک لانے جا رہے ہیں۔
نوشاد صدیقی چاہتے ہیں کہ بھانگوڑ میں تشدد کا یہ واقعہ اسمبلی کے ریکارڈ میں لکھا جائے۔ یہ اقدام بنیادی طور پر اسی وجہ سے ہے۔ خواہ ضروری قانون سازوں کی عدم موجودگی میں مذمتی تحریک منظور کی گئی ہو۔ اس کے خلاف کوئی قانون بنایا جائے۔ نوشاد جانتے ہیں کہ یہ اسمبلی میں پاس نہیں ہوگا۔ تاہم انہوں نے اپنی مخالفت برقرار رکھنے کے لیے یہ فیصلہ کیا ہے۔
ریاستی اسمبلی میں جب ان سے اس بارے میں پوچھا گیا تو انہوں نے کہا کہ بھانگوڑمیں انتخابات کے لئے نامزدگی مرحلے کے بعد سے ہی تشدد کا بازار گرم ہے۔پولیس کی مدد سے اپوزیشن کی جانب سے آئی ایس ایف پر حملہ کیا گیا، پولنگ کے دن ہمارے امیدواروں کو ان کے گھروں کے اندر بند کر دیا گیا تھا۔ گھروں میں گھس کر پولنگ اسٹیشنوں تک جانے کی اجازت نہیں دی گئی، گنتی کے مرحلے میں بھی قتل عام میں آئی ایس ایف کے دو اہلکار اور ایک راہگیر مارے گئے۔
یہ بھی پڑھیں:Saokat Molla بھانگوڑسے دفعہ 144ہٹانے کی ممبر اسمبلی شوکت مُلا کی ممتا بنرجی سے اپیل
انہوں نے کہا کہ اس کے بعد پولیس نے دھرپکدر کے نام پر خوف و ہراس کا ماحول پیدا کر دیا۔ میں نے درخواست جمع کرائی ہے کہ ہمارے امیدواروں کے ساتھ جو سلوک کیا جا رہا ہے اس کے خلاف اسمبلی میں مذمتی تحریک لائی جائے۔ میں مذمتی تحریک پر بحث کرنے کی ہر ممکن کوشش کروں گا تاکہ اسے منظور کیا جا سکے۔