کولکاتا: ایس ایف آئی سمیت مختلف تنظیموں نے 9 جنوری کو دو احتجاجی مظاہروں کی کال دی ہے۔ ان کی شکایت یہ ہے کہ مودی کی بی جے پی حکومت اقلیتی برادری کے خلاف اقدامات کر رہی ہے۔ تنظیم نے یہ بھی الزام لگایا کہ مودی حکومت ہونہار اقلیتی طلباء کو اعلیٰ تعلیم سے محروم کرنے کی سازش کر رہی ہے۔ اس لئے مرکز مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو بند کیا جارہا ہے۔ Protest Rally BY SFI On 9th January Against Central Govt Over MANF Scholarship
سی پی ایم کی طلبہ تنظیم ایس ایف آئی نے اس مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو شروع کرنے کا مطالبہ کرنے کے لیے 9 جنوری کو ملک بھر میں احتجاجی تحریک کا اعلان کیا ہے۔ انہوں نے دیگر طلبہ تنظیموں اور اقلیتی برادریوں سے بھی شرکت کی درخواست کی۔ ایس ایف آئی نے دہلی میں یو جی سی دفتر کے گھیراؤ سمیت مختلف یونیورسٹیوں کے سامنے احتجاجی ریلیاں اور مارچ کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔ مرکزی اقلیتی وزیر اسمرتی ایرانی نے جمعرات 8 دسمبر کو لوک سبھا میں مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ کو بند کرنے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ فیلو شپ اگلے تعلیمی سال سے بند کی جارہی ہے‘‘۔ کیونکہ اقلیتی طبقے کے طلبہ کو اس طرح کی کئی اسکیموں کے تحت فوائد مل رہے ہیں۔
واضح رہے کہ مولانا آزاد نیشنل فیلو شپ مسلم، بدھ، جین، سکھ، عیسائی، پارسی برادریوں کے ہونہار اور معاشی طور پر پسماندہ طلبا کو اعلیٰ تعلیم کے لئے دی جاتی ہے۔ وہ یہ اسکالرشپ ایم فل اور پی ایچ ڈی کے لئے حاصل کرتے تھے۔ سچر کمیٹی کی سفارشات کے بعد یو پی اے حکومت نے 2006 میں ملک کے پہلے وزیر تعلیم مولانا ابوالکلام آزاد کے نام پر اس اسکالرشپ کا آغاز کیا۔ لیکن، موجودہ مرکزی حکومت نے اسے بند کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ لفٹ فرنٹ کی تمام طلبہ اور اساتذہ تنظیموں نے اس کے خلاف احتجاج کیا۔