اردو

urdu

ETV Bharat / state

قومی تعلیمی پالیسی کی وضاحت ضروری: قاسم علیگ

انجمن ترقی اردو ہند شاخ مغربی بنگال کے جنرل سیکریٹری قاسم علیگ سمیت دیگر دانشوران کا خیال ہے کہ مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی پوری طرح سے واضح نہیں ہے۔

national-education-policy-not-clear-says-anjuman-taraqi-urdu-general-secretry
قومی تعلیمی پالیسی واضح نہیں: قاسم علیگ

By

Published : Sep 15, 2021, 7:36 PM IST

Updated : Sep 15, 2021, 7:59 PM IST

قومی تعلیمی پالیسی متعارف کیے جانے کے بعد ملک کی دیگر ریاستوں کی طرح مغربی بنگال میں بھی اس کی مخالفت میں صدائیں بلند ہونے لگی ہیں۔ انجمن ترقی اردو ہند( شاخ مغربی بنگال) کے جنرل سیکریٹری اور ادیب قاسم علیگ سمیت دیگر دانشوران کا خیال ہے کہ مرکزی حکومت کی قومی تعلیمی پالیسی پوری طرح سے واضح نہیں ہے۔' ای ٹی وی بھارت کے نمائندے نے جب انجمن ترقی اردو ہند ( شاخ مغربی بنگال) کے جنرل سیکرٹری اور ادیب قاسم علیگ سے اس سلسلے سوال کیا تو انہوں نے کہا کہ جب تک قومی تعلیمی پالیسی منظر عام پر نہیں آتی ہے اس کے بارے میں واضح طور پر کچھ بھی کہا نہیں جاسکتا ہے'۔

ویڈیو
انہوں نے کہا کہ قومی تعلیمی پالیسی سے متعلق اب تک جو باتیں سامنے آئیں ہیں اس سے پتہ چلتا ہے کہ اس پر نظرثانی کی ضرورت ہے۔ خاص طور پر اقلیتی طبقے کے لوگوں کو تشویش ہے۔'قاسم علیگ کا کہنا ہے کہ اقلیتی طبقے بالخصوص اردو زبان کے لیے اس میں کیا ہے کیا نہیں جب تک اس کی پالیسی واضح نہیں ہو جاتی ہے اس وقت اس سلسلے میں کچھ بھی نہیں کہا جاسکتا ہے'۔انہوں نے کہاکہ انجمن ترقی اردو ہند شاخ مغربی بنگال نے قومی تعلیمی پالیسی کے سلسلے میں مرکزی حکومت کو اس پر نظرثانی کے لیے عرضداشت دی گئی ہے۔ مغربی بنگال میں مخالفت کی جا رہی ہے اور اس کا سلسلہ آگے بھی جاری رہے گا۔'ریٹائرڈ اسکول ٹیچر اور سابق صحافی عالمگیر عالم نے ای ٹی وی بھارت سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ مرکزی حکومت نے قومی تعلیمی پالیسی میں جو ردو بدل کرنے کا فیصلہ کیا ہے اس پر نظر ثانی کرنے کی ضرورت ہے'۔انہوں نے کہاکہ ابتدائی دنوں میں جو باتیں سامنے آئی ہے۔ اس پر لوگوں کو تشویش ہے۔ مرکزی حکومت کو اسے دور کرنے کی کوشش کرنی چاہیے۔'


ریٹائرڈ ٹیچر نے کہاکہ تعلیم کا معیار کتنا نیچے آگیا ہے، خاص طور پر کورونا وائرس کے دوران تعلیمی نظام اور طالبات کو بہت نقصان پہنچا ہے۔ مرکزی حکومت کو پہلے اسے بہتر بنانے کی کوشش کرنی چاہیے۔

اشفاق احمد کا کہنا ہے کہ تعلیمی پالیسی کے بارے میں زیادہ کچھ کہا نہیں جا سکتا ہے لیکن اردو زبان کو کسی بھی قیمت پر نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ہے، کیونکہ ملک کی آزادی میں اس کا اہم رول رہا ہے'۔

انہوں نے کہاکہ اردو زبان کو جائز حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا ہے۔ اس کا جو حق ہے اسے ہر حال میں دینا چاہیے۔'

Last Updated : Sep 15, 2021, 7:59 PM IST

ABOUT THE AUTHOR

...view details