ایک ایسے وقت میں جب کورنا وائرس انفیکشن سے بھارت میں 1.5ملین افراد کو متاثر ہوچکے ہیں اور 33 ہزار جانیں تلف ہوگئی ہیں۔ ان حالات میں بھی کچھ سیاسی افراد فرقہ پرستی کو فروغ دینے کی کوشش کررہے ہیں مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ضرورت اور انسانیت کی بنیاد پر کام کررہے ہیں۔
مغربی بنگال پولس میں سب انسپکٹر شاہ عالم مرتضی نے ایک غیر مسلم خاتون کو انسانی بنیادوں پرخون دے کر جان بچائی ہے اورپولس آفیسر کی ہر طرف پذیرائی ہورہی ہے۔
مغربی بنگال ملک کی ان ریاستوں میں سے ایک ہے جہاں سب سے زیادہ خون کا عطیہ کیا جاتا ہے۔ مگر کورونا وائرس کے بحران کے دور میں ہر کوئی اپنی جان بچانے اور اپنی قوت دفاع میں اضافے پرتوجہ دے رہا ہے۔ ہرایک کو اپنی جان کی فکر ہے۔ کورونا وائرس کے بحران میں خون کا انتظام کرنا بڑا مسئلہ بن گیا ہے۔ مگر کچھ لوگ ایسے بھی ہیں جو ان حالات میں بھی خون کا عطیہ دے کر لوگوں کی جان بچارہے ہیں۔
شمالی 24پرگنہ کے کالیا گنج بلاک کے مہیش پور گاؤ کی رہنے والی میتو دیو شرما کی گزشتہ دنوں طبیعت زیادہ خراب ہونے کے بعد رائے گنج کے سرکاری اسپتال میں پہنچایا گیا، خاتون کے جسم سے خون بہہ رہا تھا اور ڈاکٹروں کی تمام کوششوں کے باوجود جسم سے بہت ہی زیادہ خون بہہ گیا تھا۔
ڈاکٹروں نے خاتون کو فوری طور پر خون چڑھانے کا مشورہ دیتے وہوئے کہا کہ اگر فوری خون نہیں چڑھایا گیا تو خاتون کی حالت مزید خراب ہوسکتی ہے۔ ڈاکٹروں نے مریضوں کے رشتہ داروں کو ”او گروپ“ کا خون جلد سے جلد انتظام کرنے کی ہدایت دی۔
یہ بھی پڑھیے
مغربی بنگال: گورنر کی وزیراعلی پر نکتہ چینی