ریاست مغربی بنگال کے ضلع مرشدآباد کے فرکّہ تھانہ علاقے میں پانچویں جماعت کا ایک طالب علم اس وقت شدید طور پر زخمی ہوگیا جب وہ بم کو گیند سمجھ کر شاٹ لگا دیا۔
شاٹ لگاتے ہی زوردار دھماکہ ہو جس میں طالب علم کا دائیں ہاتھ اڑ گیا، تاہم دھماکے کے بعد نابالغ لہو لوہان حالت میں کوڑے دان کے پاس پڑا رہا۔
مقامی باشندے جب جائے وقوع پر پہنچے تو انہوں نے نابالغ کو خون میں لت پت حالت میں پایا۔
مقامی باشندوں کی اطلاع پر فرکّہ این ٹی سی پی پوسٹ کے پولیس اہلکار جائے وقوع پر پہنچے اور تفتیش شروع کردی ہے۔
نابالغ کو پہلے تال ڈانگہ گرامین ہسپتال میں داخل کرایا گیا جہاں اسے فرکّہ سٹیٹ جنرل ہسپتال منتقل کیا گیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ لڑکے کی شناخت قسمت شیخ کے طور پر ہوئی ہے، وہ تال ڈانگہ ہائی سکول میں کا طالب علم ہے۔
واضح رہے کہ پولیس یہ پتہ لگانے کی کوشش کررہی ہے کہ رہائشی علاقے میں طاقتور بم کہاں سے آیا اور اس کے پیچھے کون لوگ ہیں۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ دھماکے کی آواز اتنی تیز تھی کہ آس پاس کے گھروں کی کھڑکیوں کے شیشے ٹوٹ گئے۔
مقامی باشندوں کا کہنا ہے کہ لڑکا کوڑا چننے کا کام کرتا ہے اور وہ اکثر و بیشتر اس علاقے میں دکھا گیا ہے۔
مقامی باشندوں نے مزید کہا کہ علاقے میں شرپسندوں کی سرگرمیوں میں اضافہ ہوا ہے۔
اطلاع کے مطابق پانچویں جماعت کے طالب علم قسمت شیخ غریب خاندان سے تعلق رکھتا ہے، تاہم کورونا وائرس کے سبب سکول بند ہونے کی وجہ سے قسمت شیخ کوڑا چننے کا کام کرتا ہے۔