کولکاتا:2021کے اسمبلی انتخابات میں ندیا ضلع کے کرشنا نگر شمال سے بی جے پی کے ٹکٹ پر انتخاب جیتنے کے چند مہینوں بعد ہی ترنمول کانگریس میں دوبارہ شمولیت اختیار کی تھی۔اس کے بعد سے ہی بی جے پی ان کے خلاف دل بدل قانون کے تحت کارروائی کرنے کا مطالبہ کررہی ہے۔تاہم ان کی سیاسی سرگرمیاں محدود ہوتی چلی گئی۔وہ مسلسل سیاست سے کنارہ کش تھے مگر دو ہفتے قبل وہ اچانک نئی دہلی جاکر خبرو ں میں لوٹ گئے۔ایک طرف ان کے بیٹے سبھرانشو نے دعویٰ کیا کہ ان کے والد بیمار ہیں، ذہنی حالت ٹھیک نہیں ہے۔انہیں سازش کے تحت اغوا کیا گیا ہے۔انہوں نے ایف آئی آر بھی درج کرائی۔مگر دہلی پہنچ کر مکل رائے نے پریس کانفرنس کی کہ وہ بی جے پی کا حصہ ہیں۔آئندہ بھی بی جے پی میں رہیں گے۔تاہم نئی دہلی میں ان کی بی جے پی کے کسی اعلیٰ لیڈر سے ملاقات نہیں ہوئی ہے۔
اب بی جے پی کی ریاستی یونٹ نے فیصلے کا اعلان کیا ہے کہ وہ مکل رائے کی اسمبلی کی رکنیت معطل کرنے کے اپنے مطالبے پر قائم ہیں۔ کسی بھی صورت میں اس درخواست کو واپس نہیں لی جائے گا۔ ترنمول کانگریس میں مکل رائے کی واپسی کے بعد اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے مکل رائے کی رکنیت معطل کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے اسپیکر بیمن بنرجی سے اپیل کی تھی۔ اس معاملے کو لے کر کلکتہ ہائی کورٹ اور سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔ تاہم شوبھندو ادھیکاری کی درخواست ابھی بھی عدالت میں زیر التوا ہے۔ لیکن مکل رائے چاہے کتنی ہی نئی دہلی چلے جائیں، بنگال بی جے پی کے لیڈر انہیں قبول کرنے کو تیار نہیں ہیں۔