کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی نے جسٹس سنگھ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے کلکتہ ہائی کورٹ کی ڈویژن بنچ سے رجوع کیا تھا۔ انہوں نے دلیل دی کہ جج کی طرف سے ای ڈی کو تحقیقات کے سلسلے میں جو ہدایت دی گئی ہے۔ اس سے ان کے مفادات براہ راست متاثر ہوئے ہیں۔ جس کیس میں یہ حکم دیا گیا ہے اس میں وہ کسی بھی طرح ملوث نہیں ہیں۔ ڈویژن بنچ نے بدھ کو ابھیشیک کی عرضی کا کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
ابھیشیک بنرجی کو ای ڈی نے منگل کو طلب کیا تھا۔ بعد میں کلکتہ ہائی کورٹ کی سنگل بنچ نے بھی کہا تھا کہ اس بات کو یقینی بنایاجائے کہ تفتیشی عمل میں خلل نہ پڑے۔ تاہم ابھیشیک بنرجی دہلی میں ترنمول کانگریس کے احتجاجی پروگرام میں مصروف ہونے کی وجہ سے ای ڈی کے دفتر میں پیش نہیں ہوئے۔ اس درمیان انہوں نے سنگل بنچ کے حکم کو چیلنج کرتے ہوئے کہا کہ بنچ یہ حکم نہیں دے سکتا۔ ابھیشیک کی درخواست پربدھ کو ڈویژن بنچ میں سماعت ہوئی۔ تاہم ڈویژن بنچ نے بدھ کو کوئی حکم جاری نہیں کیا ہے۔ انہوں نے ایک تجویز پیش کی ہے۔ ہائی کورٹ کے ڈویژن بنچ نے کہا کہ تفتیشی عمل میں خلل نہیں آنا چاہیے۔ لیکن ابھی ابھیشیک بنرجی کو دستاویزات ای ڈی کے سامنے پیش کرنی چاہیے۔ اگر ای ڈی اس دستاویز سے مطمئن نہیں ہے تو وہ ابھیشیک کو دوبارہ طلب کرنے کے بارے میں سوچ سکتی ہے۔ جج نے یہ بھی تجویز دیا کہ ای ڈی پوجا کے بعد ابھیشیک کو ایک نیا سمن بھیج سکتی ہے۔
جسٹس سومن سین کی سربراہی والی ڈویژن بنچ نے بدھ کو ابھیشیک کے کیس کی سماعت کی۔ ابھیشیک کی عرضی سننے کے بعد، جج نے کہاکہ ای ڈی کو وہ معلومات پیش کریں جو انہوں نے طلب کئے ہیں ۔عدالت نے سوال کیا کہ سنگل بنچ کے حکم پر اعتراض کہاں ہے؟چوں کہ سوجے کرشنا بھدرا کی گرفتاری کے بعد معلوم ہوا کہ وہ جس کمپنی میں ملازم ہیں اس کمپنی کے سی ای او ابھیشیک بنرجی تھے۔جسٹس نے بدھ کے روز اس سلسلے میں کہاکہ یہ ایک پرائیویٹ لمیٹڈ کمپنی ہے۔ اس کی تمام معلومات سامنے آنی چاہئیں۔ سی ای او کے بارے میں جوکچھ پوچھا گیا ہے اسے بھی عام کرنے کی ضرورت ہے۔ اس میں کوئی مشکل نہیں ہونی چاہیے۔
ہائی کورٹ کے جسٹس سنگھ کی سنگل بنچ نے اس تنظیم کے خلاف تحقیقات پر سوال اٹھایا تھا۔ڈویژن بنچ نے بدھ کو یہ بھی کہاکہ ای ڈی کے پاس کمپنی کے خلاف تحقیقات میں بہت زیادہ اختیارات ہیں۔ وہ 19 ماہ سے کیا کر رہی ہے؟ اگر کوئی مالی لین دین ہے تو اسے واضح کرنی چاہیے۔