کولکاتا:مغربی بنگال کی حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشیک بنرجی کی قیادت میں ترنمول کا ایک وفد جنتر منتر سے اپنے کندھوں پر خطوط کا بوجھ لیے کرشی بھون پہنچا۔ یہ وفد 6.10 بجے تک کرشی بھون پہنچ گیا تھا۔لیکن دیہی ترقی کی مرکزی وزیر مملکت پرگیہ نرنجن نے 8.30 بجے تک ترنمول کانگریس کے وفد سے ملاقات نہیں کی ہے۔ترنمول کانگریس کے ممبران پارلیمنٹ مہوا میترا اور کلیان بنرجی نے دفتر کے اندر سے فیس بک لائیو پر شکایت کی کہ مرکزی وزیر نےملاقات کیلئے وفد دینے کے باوجود ملاقات نہیں کر رہی ہیں۔
کلیان بنرجی کا دعویٰ ہے کہ وہ کب ملیں گی اور بات کریں گی اس کے بارے میں واضح طور پر کچھ نہیں کہا جا رہا ہے۔ سریرام پور کے ایم پی کلیان نے کہاکہ ’’وزیر ملاقات سے متعلق کچھ بھی نہیں کہا جارہا ہے ۔ لیکن ہم ملے بغیر نہیں جائیں گے۔‘‘ تاہم ابھیشیک نے واضح کیا ہے کہ وہ ملاقات کے بعد ہی لوٹیں گے۔ کرشی بھون کے اندر سے ایک ویڈیو پیغام میں ابھیشیک نے الزام لگایا کہ وزیر نے شوبھندو ادھیکاری سے ملاقات کے بعد ہی یہ حکمت عملی اختیار کی ہے۔ ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری نے کہا کہ وزیر نے کہا ہے کہ نہیں ملاقات کریں گے مگر ہم ملے بغیر نہیں جائیں گے۔
سب سے پہلے یہ فیصلہ کیا گیا کہ مرکزی دیہی ترقی کے وزیر گری راج سنگھ کے بجائے وزیر مملکت ترنمول کانگریس کے وفد سے 12 بجے ملاقات کریں گی۔ بعد میں وہ وقت بدل گیا۔ اسی لیے جنتر منتر پر ترنمول کا دھرنا پروگرام بھی صبح 9 بجے کے بجائے دوپہر ایک بجے شروع ہوا۔تاہم، دوپہر میں اپوزیشن لیڈر شوبھندو ادھیکاری نے کرشی بھون میں دیہی ترقی کے ریاستی وزیر سے ملاقات کی۔ شوبھندونے چار صفحات کا خط بھی دیا جس میں بنگال میں 100 دنوں کام اسکیم میں بدعنوانی کا الزام لگایا گیا ۔ انہوں نے باہر آکر کہا کہ 5000 کروڑ روپے کی بدعنوانی ہوئی ہے حالانکہ ریاست میںمنریگا کاکام بہت ہی کم ہوا ہے۔