اردو

urdu

ETV Bharat / state

Whopping Cough In West Bengal مغربی بنگال میں کالی گھاسی میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ

کیا بنگال میں پرانی بیماری دوبارہ لوٹ رہی ہے؟ کالی کھانسی واپس آ رہی ہے؟ اس دوران اس کو لے کر مختلف حلقوں میں بحث شروع ہوگئی ہے۔ریاست کے مختلف اضلاع میں یہ بیماری دوبارہ پائی گئی ہے۔ Whopping Cough In West Bengal

By

Published : Jan 17, 2023, 3:54 PM IST

مغربی بنگال میں کالی گھاسی میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ
مغربی بنگال میں کالی گھاسی میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ

کولکاتا:دارالحکومت کولکاتا کے مختلف ہسپتالوں میں کالی کھانسی کی بیماری میں مبتلا مریضوں کے داخلے کی اطلاع موصول ہوئی ہے۔ ہسپتال میں علاج کے لئے آنے والے دس میں ہر چوتھے شخص میں کالی کھانسی میں مبتلا ہونے کی تشخیص ہوئی ہے۔

ذرائع کے مطابق بنکوڑہ کی ایک لڑکی کا نام ہسپتال میں زیر علاج کالی کھانسی کے مریضوں کی فہرست میں شامل ہے۔ اس کی عمر 11 سال ہے۔ وہ بخار، نزلہ، کھانسی اور سانس لینے میں دشواری کے ساتھ انسٹی ٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ میں داخل ہے۔ اس کی میڈیکل رپورٹ کے مطابق وہ کالی کھانسی میں مبتلا ہے۔ علاج شروع ہونے کے باوجود بچی کا بخار ابھی کم نہیں ہوا۔

دوسری جانب بائی پاس کے قریب واقع نجی ہسپتال میں ایک نوجوان داخل ہے۔ وہ کالی کھانسی سے بھی متاثر ہے۔ اس کے علاوہ آنند پور کے ایک اور نجی ہسپتال میں کالی کھانسی میں مبتلا ایک اور 15 سالہ لڑکا زیر علاج ہے۔ تاہم ماہرین اس بات پر یقین نہیں رکھتے کہ سابقہ ​​صورتحال واپس آ گئی ہے۔ ان کے مطابق صرف ان چند واقعات سے کسی نتیجے پر پہنچنا ممکن نہیں۔ جیسا کہ ڈاکٹر پربھاس پرسون گری کہتے ہیں کہ ہمیں ایسے کیسز کم ہی آتے ہیں۔ اس لئے یہ کبھی نہیں کہا جا سکتا کہ کوئی پرانی بیماری دوبارہ واپس آگئی ہے۔

1978 میں کالی کھانسی کی ویکسین مارکیٹ میں آئی ۔اس وقت سے لے کر اب تک ویکسینیشن مہم کا سلسلہ جاری ہے ۔ یہ ویکسین پیدائش کے بعد 6 ماہ سے 18 ماہ کی عمر کے درمیان دی جاتی ہے۔

یہ بھی پڑھیں:Medical Assistance Plan کولکاتا میں سرجری کے ساتھ سیاحت کی سہولیات فراہم کرنے کا منصوبہ

ڈاکٹر ارندم بسواس نے اس تناظر میں کہاکہ ویکسین تحفظ کے طور پر کام کرتی ہے۔ اب عام طور پر کھانسی کو اینٹی بائیوٹک سے کم کیا جاتا ہے۔ اس کے نتیجے میں، ہمارے پاس کالی کھانسی کے بہت کم مریض ہیں۔ لیکن اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ بیماری مکمل طور پر ختم ہو گئی ہے۔ویکسینیشن کا سلسلہ جاری رکھنے کی ضرورت ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details