کولکاتا: مغربی بنگال کی اپوزیشن جماعتوں کے رہنماؤں نے ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما اور وزیر پارتھو چٹرجی کے قریبی ساتھی کے گھر سے انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی چھاپہ ماری مہم کے دوران کروڑوں روپے کی برآمدگی کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی کو آڑے ہاتھوں لیا۔ Opposition Allegation on West Bengal Minsters
سی پی آئی ایم کے مرکزی رکن سجن چکرورتی نے کہا کہ وہ پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ ترنمول کانگریس کے بیشتر رہنما بدعنوانی کے معاملے میں ملوث ہیں۔ وزیر کے قریبی ساتھی کے گھر سے کروڑوں روپے کی برآمدگی اس بات کا ثبوت ہے۔ انہوں نے کہا کہ وزیر پارتھو چٹرجی کے قریبی ساتھی کے گھر سے کروڑوں روپے ملنے کے بعد وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس جنرل سیکرٹری ابھیشک بنرجی کے پاس کچھ کہنے کے لئے رہ نہیں گیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ وزیر پارتھو چٹرجی کی گرفتاری کے بعد سی بی آئی کو دیگر وزراء کے خلاف کارروائی کرنے میں تاخیر نہیں کرنی چاہیے۔
سی بی آئی کو اور کتنے ثبوتوں کی ضرورت ہے۔ آنے والے دنوں میں ترنمول کانگریس کے رہنماؤں اور ان کے قریبی ساتھیوں کے گھروں سے رقم برآمد ہونا حیران کن بات نہیں ہوسکتی ہے۔ دوسری طرف بی جے پی کے ریاستی صدر سوکنتا مجمدار نے کہا کہ یہ ہے ماں ماٹی مانش کا اصل کارنامہ۔ بنگال بے روزگار ریاستوں کی فہرست میں نمبر ون اور حکمراں جماعت ترنمول کانگریس کے رہنماؤں کے قریبی ساتھیوں کے گھروں سے کروڑوں روپے کی برآمدگی ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ تفتیش میں اگر اور تیزی آئی تو ریاستی کابینہ میں آدھے سے زیادہ وزراء جیل کا کھانا کھانے کے لئے چلے جائیں گے۔حکمراں جماعت کے بیشتر رہنما کرپشن میں ڈوبے ہوئے ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ایس ایس سی تقرری معاملے میں بدعنوانی ملک کو سب سے بڑا ایجوکیشن کرپشن ہے۔ غریب ایس ایس سی کے امیدواروں کے جائز حق چھین کر ترنمول کانگریس کے وزراء اپنے اپنے رشتہ داروں اور قریبی ساتھیوں کو لاکھوں روپے دے کر ملازمت دی ہے۔
غورطلب ہے کہ انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ کی چھاپہ ماری کے دوران ترنمول کانگریس کے وزیر پارتھو چٹرجی کے قریبی ساتھی کے گھر سے بیس کروڑ روپے کی برآمدگی کے بعد نئے انکشافات کا انتظار کیا جارہا ہے۔گزشتہ روز انفورسمنٹ ڈائریکٹوریٹ نے کولکاتا اور اس کے اطراف کے 13 مختلف مقامات پر چھاپہ ماری مہم چلائی۔