کلکتہ: اڈیسہ کے بالیشورمیںحادثہ کی شکار کرمنڈل کے دیگر 1000مسافر وں کو سلامتی کے ساتھ ہوڑہ پہنچ گئے ہیں ۔تاہم ٹرین حادثہ اور موت کا تانڈو دیکھنے کے بعد خوف و ہراس کے شکار ہیں ۔مگر صحیح سلامت گھر پہنچنے کی خوش بھی چہرے پر ہے۔ہوڑہ اسٹیشن پر مسافروں کے لیے ڈاکٹروں کی ٹیم پہلے سے تیار تھی۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا تھا۔ تاہم، جسونت پور-ہاوڑہ ایکسپریس سے ہاؤوڑہ پہنچنے والوں میں سے کوئی بھی شدید زخمی نہیں تھا۔
چنئی جانے والی کارمنڈل ایکسپریس اور بنگلورو-ہوڑہ ا یسونت پور سپر فاسٹ ایکسپریس جمعہ کی شام کو ایک مہلک حادثے کا شکار ہوگئی۔ عینی شاہدین کے مطابق اس حادثے میں ایک مال بردار ٹرین بھی شامل تھا (حالانکہ ریلوے کے مطابق حادثے میں دو ٹرینیں شامل تھیں)۔ حادثے کے باعث کرمنڈل ایکسپریس کے ڈبے الٹ گئے۔ اس واقعے میں اب تک 250سے زائد افراد کی موت کی تصدیق ہوگئی ہے۔کرمنڈل کے علاوہ یشونت پور ایکسپریس کے دو ڈبے کو نقصان پہنچا۔ اس ٹرین کے کئی مسافر زخمی ہو گئے ہیں۔ اس کی وجہ سے مسافر بالیشوراسٹیشن پر پھنسے ہوئے تھے۔ ٹرین ہفتہ کی دوپہر کو ان مسافروں کے ساتھ ہاوڑہ واپس آئی۔
اس تناظر میں، جنوب مشرقی ریلوے کے ایس ڈی جی ایم ونیت گپتا نے کہاکہ پہلی ٹرین جو ہاوڑہ پہنچی وہ ریسکیو ٹرین تھی۔ اس ٹرین میں کرمندل ایکسپریس کے تقریباً 200 مسافر ہاوڑہ واپس آئے ہیں۔ اس کے بعد یشونت پور ایکسپریس تقریباً ایک ہزار مسافروں کو لے کر ہوڑہ پہنچی ہے۔ حادثے سے متاثرہ دو ڈبے کے مسافروں کو وہیں چھوڑ کر باقی ٹرین واپس آگئی۔ مسافروں کے لیے طبی ٹیم پہلے سے تیار کی گئی تھی۔ ان کی نرسنگ ہو رہی ہے۔ ایمبولینس کا بھی انتظام کیا گیا ہےوڑہ ریلوے اسٹیشن کی انتظامیہ نے ٹرین کے مسافروں کے لیے ٹیکسیوں کو اسٹیشن کے احاطے میں داخل ہونے کی اجازت دی۔