بردوان:مغربی بنگال کے مشرقی بردوان ضلع کے جمال پور بلاک میں تروک مینا گاوں میں جانور چرانے کے الزام میں مقامی باشندوں نے دو لوگ پکڑ کر پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا۔ اس واقعے کے بعد علاقے میں سنسنی پھیل گئی۔ مقامی ذرائع کے مطابق تالاب سے باہر نکلتے وقت انہیں گھیر کر مارا پیٹا گیا۔ بعد میں پولیس نے دونوں لوگوں کو بچا کر بردوان میڈیکل اسپتال پہنچایا مگر ان میں کسی کی بھی جان نہیں بچی۔ مرنے والوں کے ناموں کا ابھی پتہ نہیں چل سکا ہے۔ تاہم پولیس کو پتہ چلا کہ وہ جنوبی 24 پرگنہ ضلع کے رہنے والے ہیں۔ باقی ملزمان کی تلاش جاری ہے۔ دوسری جانب پولیس نے ہجومی تشدد سے موت کا معاملہ درج کرلیا ہے۔
مقامی لوگوں کی شکایت ہے کہ گاؤں میں گائے چوری کے کئی واقعات ہوتے ہیں۔ اس بات پر سب ناراض تھے۔ مقامی باشندے بصیر الدین احمد اور نانو کھشترپال کا دعویٰ ہے کہ پچھلے نو مہینوں میں اس علاقے میں گائے چوری کے پانچ واقعات ہوئے ہیں۔ ہفتہ کی صبح ایک پک اپ وین گاؤں میں داخل ہوئی۔ اس گاڑی میں پانچ لوگ سوار تھے۔ مبینہ طور پر انہوں نے ایک گھر کے مویشیوں کے دروازے کا تالا توڑنے کی کوشش کی۔ گاؤں کے چند لوگوں نے دیکھ لیا اور ’’چور چور‘‘ کی پکار لگا کر لوگوں کو جمع کردیا۔ گاؤں والوں نےان پانچ لوگوں کا پیچھا کیا۔ کار میں سوار تین افراد فرار ہوگئے۔ باقی دو بچ نہ سکے اور تالاب میں گر گئے۔ ناراض لوگوں نے تالاب کو گھیر لیا اور ان دونوں کو تالاب سے نکال کر جم کر پٹائی کی ۔ہنگامہ آرائی کی اطلاع ملتے ہی تھانہ جمال پور کی پولیس موقع پر پہنچ گئی۔ دونوں زخمیوں کو بچا کر پہلے میماری اسپتال لے جایا گیا۔ لیکن ان کی جسمانی حالت کو دیکھتے ہوئے انہیں بردوان میڈیکل کالج منتقل کیا گیا۔ مگر ان دونوں کی موت ہوگئی۔