کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں کلکتہ ہائی کورٹ نے بیر بھوم کے ملر پور میں ایک نابالغ بچے کی پولیس تحویل میں موت پر افسوس کا اظہار کیا اور متاثرہ خاندان کو 15 لاکھ روپے کے معاوضے دینے کا حکم دیا ہے۔ گزشتہ روز قائم مقام چیف جسٹس ٹی ایس سی سبنگنم اور جسٹس ہیرنموئے بھٹاچاریہ کی ڈویژن بنچ نے ہدایت دی کہ نابالغ کے خاندان کو 15 دنوں کے اندر 15 لاکھ روپے کا معاوضہ ادا کیا جائے۔ ہائیکورٹ نے اس معاملے میں پولیس کے کردار پر تنقید کرتے ہوئے پولیس کو ہدایت دی ہے کہ وہ نابالغ کے خلاف کوئی کارروائی کرنے سے پہلے مغربی بنگال جووینائل جسٹس ایکٹ (2017) کی تعمیل کرے۔
29 اکتوبر 2020 کو پولیس نے چوری کے شبہ میں خالصی پاڑہ، ریل پار، مالار پور، بیربھوم کے ایک 15 سالہ نابالغ کو گرفتار کیا گیا تھا۔ پولیس کے مطابق اسے تھانے کے ایک کمرے میں رکھا گیا تھا۔ وہاں سے نابالغ کی لاش برآمد ہوئی۔ سوال یہ پیدا ہوا کہ اس کی موت کیسے ہوئی؟ کلکتہ ہائی کورٹ نے ملر پور میں ایک نابالغ کی موت کے تعلق سے از خود نوٹس لیا تھا۔ قائم مقام چیف جسٹس ٹی ایس سبنگنم ڈویژن بنچ نے آخرکار 18 سماعتوں کے بعد فیصلہ سنایا ہے۔