کولکاتا:مرکزی وزیر نرنجن جیوتی نے کہاکہ100 دن کام کا قانون 2005 میں منموہن سنگھ کی حکومت میں پاس ہوا تھا۔ اس وقت سے لے کر 2014 تک کے نو سالوں میں یو پی اے حکومت نے اس اسکیم کے لیے مغربی بنگال کو14,400کروڑ روپے دیے ہیں۔ ہماری حکومت نے 9 سالوں میں مغربی بنگال کو 54 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ یعنی 4 گنا رقم زیادہ دی گئی ہے۔ تو ہم کہاں محروم کررہےہیں؟
وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں بدعنوانی کا الزام لگاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ’وزیراعظم ہاؤسنگ اسکیم میں انہوں نے نا اہل افراد کو گھر دیے ہیں‘۔ شکایت کے بعد ایکشن لیا گیا ہے۔جب کہ مستحق افراد کو محروم کردیا گیا ہے ۔ یو پی اے حکومت کے دوران 9 سالوں میںاس اسکیم کے تحت 4,414کروڑ روپے دئیے گئے تھے۔ مودی جی کی حکومت نے اس اسکیم کے تحت 30 ہزار کروڑ روپے دیے ہیں۔ 6 گنا زیادہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے اس پروجیکٹ کے لیے ریاست کو 45 لاکھ مکانات دیے ہیں۔ اس کے علاوہ انہوں نے یو پی اے دور میں اندرا آواس یوجنا کے تحت 10 لاکھ سے زیادہ بقایا مکانات کی کمی کو بھی پورا کیا ہے۔
دیہی ترقی کے مرکزی وزیر مملکت نرنجن جیوتی نے ریاست میں ترنمول کانگریس کے ساتھ بیٹھ کر بات کرنے کی پیشکش بھی کی ہے۔ سالٹ لیک میں بی جے پی کے دفتر میں ایک پریس کانفرنس میں مرکزی وزیر نے کہا کہ میں تمام معلومات لے کر آئی ہوں۔ میں کلکتہ میں کہیں بھی بیٹھ کر ترنمول کانگریس سے بات کر سکتی ہوں۔ ضرورت پڑنے پر ریاستی پنچایت دفتر میں میٹنگ بھی کی جا سکتی ہے۔ لیکن ترنمول کانگریس کے لیڈران بات نہیں کرنا چاہتے۔ وہ ڈرامہ جاری رکھنا چاہتے ہیں۔