اردو

urdu

By

Published : Dec 3, 2020, 8:47 PM IST

ETV Bharat / state

ملی الامین گرلس کالج کی طالبات حکومت کی التفات کی منتظر

کولکاتا کے ملی الامین کالج کے ساتھ ممتا حکومت کی بے اعتنائی پر کولکاتا کے مسلمانوں میں بی چینی پائی جا رہی ہے۔گزشتہ چھ روز سے ملی الامین کالج کی طالبات کالج کے سامنے دھرنے پر بیٹھی ہیں۔ طالبات نے احتجاجی ریلی بھی نکالی تھی، لیکن ان کے مسئلے کا حل نہیں نکل رہا ہے۔ ابھی تک ریاستی حکومت کی طرف سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی ہے اور نہ ہی سرکاری طور پر ریاستی حکومت کا کوئی نمائندہ ان سے ملنے آیا ہے۔

milli al ameen college students protest on 6th day in kolkata
ملی الامین گرلس کالج کی طالبات حکومت کی التفات کی منتظر

کولکاتا کے ملی الامین کالج طالبات کا معاملہ ہنوز برقرار ہے۔ چھ روز گزر جانے کے بعد بھی ان کا معاملہ حل ہوتا ہوا دکھائی نہیں دے رہا ہے۔ کالج کی طالبات لگاتار احتجاج و مظاہرہ کر رہی ہیں۔

دیکھیں ویڈیو

طالبات کی طرف سے حکومت سے اس معاملے میں ان کی مدد کرنے کی اپیل کی جا رہی ہے۔ داخلے کی آخری تاریخ گزر چکی ہے۔

فائنل ائیر کے امتحانات میں کامیاب طالبات کو مارکشیٹ نہیں مل پائی ہے۔ کالج کا انٹرنل امتحانات ہونے والے ہیں، لیکن کالج بند ہونے کی وجہ سے طالبات امتحانات کے لئے رجسٹریشن نہیں کرا پائی ہیں۔کچھ طالبات کے سپلیمنٹری امتحانات باقی ہیں۔

کالج بند ہے کالج میں فی الحال کوئی گورننگ باڈی نہیں ہے جو کالج کے انتظامی امور کو جاری رکھے کالج کی بانی کمیٹی اور ریاستی حکومت کے درمیان کالج کی گورننگ باڈی کی تشکیل کو لیکر تنازعہ ہے۔ لیکن اس کی وجہ سے طالبات کا مستقبل خطرے میں ہے۔

کالج کے گیٹ کے سامنے طالبات دھرنے پر بیٹھی ہوئی ہیں۔ طالبات کی تحریک کو آج چھ روز مکمل ہو چکے ہیں۔ دھرنے ہر بیٹھی طالبات کا ایک ہی مطالبہ ہے کہ ان کے مسائل حل کئے جائیں وہ کسی طرح کی سیاست اور کالج کے انتظامی امور سے ان کا کوئی تعلق نہیں ہے۔

کالج کی طالبہ نے ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ چھ روز سے وہ لوگ دھرنے پر ہیں لیکن ابھی تک کوئی حل نہیں نکلا۔ ہم چاہتے ہیں، ہمارا امتحان ہو کالج میں داخلے کا کام مکمل ہو۔

کالج میں تعلیمی سرگرمیاں بحال ہو۔ ہمارے امتحانات ہونے والے ہیں، لیکن ابھی ہم نے فارم جمع نہیں کیا ہے اس کی وجہ ہے کہ کالج بند ہے ہمارے کالج کا ویب پورٹل بند ہے۔

ملی الامین گرلس کالج

کالج کی بانی کمیٹی کے پاس جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں بیشاکھی بنرجی کے پاس سب کچھ ہے، جبکہ بیشاکھی بنرجی کا کہنا ہے کہ ان کی ٹیچر انچارج کی معیاد مکمل یو چکی ہے۔ وہ اب کچھ نہیں کر سکتی ہیں۔ دونوں کے جھگڑے میں ہمارا مستقبل غیر یقینی صورتحال کا شکار ہے۔

مزید پڑھیں:

’8 لاکھ طالبات کو ٹیب دینے کا اعلان‘

گرچہ مقامی رکن اسمبلی سبرتو مکھرجی نے دھرنے پر بیٹھی طالبات ملاقات کی ہے اور ان کے مسئلے کا حل نکالنے کی کوشش کرنے کی بات کہی ہے۔ لیکن ریاستی حکومت کی طرف سے سرکاری طور پر طالبات سے ملنے کے لئے اب تک کوئی نہیں آیا ہے۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details