وزارت داخلہ نے کہاکہ بنگال حکومت کے ہند۔بنگلہ دیش سرحد بند کرنے کے فیصلے سے کاروبار پر اثر پڑسکتا ہے۔ بھارت کو بین الاقوامی سطح پر شرمندگی کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔
ہند۔ بنگلہ دیش سرحد پرگاڑیوں کی نقل وحرکت کی اجازت دینےکی ہدایت مرکزی وزارت داخلہ کے سیکریٹری نے اجے بھلاس نے کہا ہے کہ کارگو کی آزادانہ نقل و حرکت کی اجازت سے متعلق مرکزی وزارت داخلہ کی ہدایتوں کے باوجود ہند۔بنگلہ دیش سرحد پر نقل وحمل کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔
بنگال حکومت کا یہ عمل ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ کی خلاف ورزی ہے۔انہوں نے لکھا ہے کہ مرکزی حکومت نے 24اپریل کو ہدایت دیتے ہوئے کہا تھا کہ ہند و نیپال۔ہندو بھوٹان اور ہندو بنگلہ دیش سرحد ضروری اشیاء سامان کی آزادانہ نقل و حرکت پر روکاوٹ کھڑی نہ کی جائے۔
بنگلہ دیش سے لوٹ رہے ڈرائیورو کو بھارتی سرحد پار کرنے کی اجازت نہیں دی جارہی ہے۔اس کی وجہ سے بڑی تعداد میں ڈرائیور ہمسایہ ملک میں پھنسے ہوئے ہیں
۔ خط میں کہا گیا ہے کہ لاک ڈاؤن کے نئے گائیڈ لائن میں کہا گیا ہے کہ ریاستی حکومت کو سرحد پر گارگو کے نقل و حمل کو روکنے کا حق نہیں ہوگا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ ’ضروری سامان کی سرحد پر نقل و حمل کو روکنے کی حکومت بنگال کی یکطرفہ کارروائی کی وجہ سے بین الاقوامی سطح پر بھارت کو شرمندگی کا سامنا کرنا پڑے گا۔نقل و حمل کے بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی کے اثرات مرتب ہوں گے۔
بھلانے چیف سیکریٹری سے کہا ہے کہ ریاستی حکومت کا یہ عمل مرکزی وزارت داخلہ کے ذریعہ جاری ڈیزاسٹر مینجمنٹ ایکٹ 2005 کی خلاف ورزی کے ساتھ آئین کے آرٹیکل 253، 256 اور 257 کی بھی خلاف ورزی ہے۔