مغربی بنگال کے شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے میں واقع جوٹ صنعت نہ صرف بھارت بلکہ برصغیر میں اہم مقام رکھتا ہے لیکن گزشتہ ڈھائی دہائیوں میں یہ صنعت زوال پذیر ہے. شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے جوٹ صنعت کو بچانے کے نام پر مرکز میں اپنی پارٹی کی حکومت کے خلاف محاذ کھول رکھا ہے. رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے مرکزی ٹیکسٹائل وزیر پیوش گوئل سے ملاقات کے دوران مغربی بنگال حکومت کے جوٹ صنعت کو بچانے کو لے کر تبادلۂ خیال کیا. Meeting of declining jute industry, textile minister and MP Arjun Singh of North 24 Parganas
دہلی سے کولکاتا پہنچنے کے بعد نیتاجی سبھاش چندر بوس انٹرنیشنل ائیر پورٹ پر نامہ نگاروں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ وزیر ٹیکسٹائل پیوش گوئل کے ساتھ ہوئی میٹنگ مثبت رہی. انہوں نے کہا کہ اس سے پہلے مرکزی حکومت میں جوٹ انڈسٹری کو لے کر اتنی دلچسپی نہیں دیکھی گئی تھی. امید کرتے ہیں مستقبل میں جوٹ صنعت کو لے کر مثبت فیصلے کئے جا سکتے ہیں. ان کا کہنا ہے کہ جوٹ انڈسٹری کے بغیر مغربی بنگال کا تصور نہیں کیا جا سکتا ہے. اب مرکزی حکومت کے پالے میں گیند ہے. دیکھتے ہیں وہ کیا کر سکتی ہے.
یہ بھی پڑھیں:
Meeting of Declining Jute industry: شمالی 24 پرگنہ کی زوال پذیر جوٹ صنعت، ٹیکسٹائل وزیر اور ایم پی ارجن سنگھ کی میٹنگ
شمالی 24 پرگنہ کے بیرکپور پارلیمانی حلقے میں واقع زوال پذیر جوٹ صنعت کو لے کر ٹیکسٹائل وزیر پیوش گوئل اور بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ کے ساتھ اہم میٹنگ ہوئی جسے مثبت قرار دیا جا رہا ہے. Meeting of Declining Jute industry
بیرکپور سے بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ سے ترنمول کانگریس میں دوبارہ شامل ہونے کے سوال پر معمہ برقرار رکھتے ہوئے کہا کہ فی الحال ہماری تمام تر توجہ جوٹ صنعت کو بچانے پر مرکوز ہے. مستقبل کے بارے میں میں کچھ کیسے کہہ سکتا ہوں. دوسری طرف بی جے پی کے رکن پارلیمان ارجن سنگھ نے مغربی بنگال پردیش کانگریس کے صدر ادھیر رنجن چودھری اور سی پی آئی ایم کو ہدف تنقید بنایا. ان کا کہنا کہ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے ہی سی پی آئی ایم اور کانگریس کے وجود کا خاتمہ ہوا ہے. مغربی بنگال کی سرزمین پر سی پی آئی ایم اور کانگریس کا خاتمہ ہو چکا ہے۔