ملک کی دیگر ریاستوں کی مغر بی بنگال میں ہجومی تشدد کے ذریعہ عام لوگوں کو موت کے گھاٹ اتارئے جانے کا سلسلہ جاری ہے۔
مغر بی بنگال کے شمالی خطہ علی پور دوارکے تیستہ چائے باغان کے قریب واقع ایک میدان میں چہل قدمی کرنے والے ایک شخص کو مقامی باشندوں نے دھر دوبا اور ان کی بے رحمی سے پٹائی کردی۔
بنگال میں ایک اور شخص ہجومی تشدد کا شکار ہجومی تشدد کے سبب شخص شد یدطور پر زخمی ہوگیا۔ جیٹیشور آؤٹ پوسٹ کی پولیس حالات کو قابو میں کرنے کے لیے جا ئے وقوع پہنچی تو ان پر بھی حملہ کیا گیا۔
وہاں پر موجود ہجوم کے حملے میں تین پولیس اہلکارزخمی ہو گیے ۔ پھلاکاٹا تھانے کی اضافی پولیس ٹیم جائے وقوع پرپہنچی اور حالات کو قابو میں کرنے کے لیے چھ راؤنڈ فائرنگ کی اور آنسوگیس کےگولے داغے۔
پولیس نے زخمی شخص کو ہجوم کے ہاتھوں سے آزاد کرایا اور بیرپاڑہ اسٹیٹ جنرل ہستپال میں داخل کرایا جہاں داکٹروں نے ان کی موت کی تصدیق کی ۔
پولیس کا کہنا ہے کہ ہجومی تشدد کے شکار میں ہلاک ہونےو الے شخص کی شناخت نہیں پائی ہے ۔ تفتیش جاری ہے ۔ اس کیس میں دو افراد کی گرفتاری عمل میں آ ئی ہے۔ نصف درجن افراد کو حراست میں لیا گیا ہےاور ان سے پوچھ گچھ کی جاری ہے۔
پولیس نے مزید بتایا کہ چور کے شبہ میں نامعلوم شخص کی جان لی گئی ہے۔ ان کے چور ہونا کا اب تک کوئی ثبوت نہیں ملا ہے۔