مغربی بنگال میں عالیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کے ساتھ بدسلوکی کرنے والے ویڈیوز وائرل ہونے کے دو دنوں بعد ایک شخص کے خلاف پولس نے شکایت درج کی اور عدالت میں پیش کیا گیا جہاں اسے 7 دنوں کی پولیس حراست میں بھیجا گیا ہے۔ Vice Chancellor of Aliah University مغربی بنگال میں عدالت نے وی سی کے ساتھ نازیبا سلوک کرنے اور انہیں یرغمال بنانے کے معاملے میں 7 دنوں کے لیے پولس حراست میں بھیج دیا ہے لیکن سوال اٹھ رہا ہے کہ یونیورسٹی کے گورننگ باڈی کی جانب سے اسی دن اس شکایت کیوں نہیں کی گئی۔ عالیہ یونیورسٹی کے وی سی کے ساتھ پیش آئے واقعہ کے خلاف جب چہار جانب سے مذمت کی جانے لگی اس کے بعد تین دنوں کے بعد ملزم کو پولس نے گرفتار کیا اور دوسرے روز عدالت میں پیش کیا گیا جہاں عدالت نے غیاث الدین منڈل کو 7 دنوں کے لیے پولس حراست میں بھیج دیا۔ Vice Chancellor of Aliah University Assaulted
VC of Aliah University Assaulted: وائس چانسلر کے ساتھ بدسلوکی کرنے والا شخص پولس حراست میں
مغربی بنگال پولیس نے ایک شخص کو عالیہ یونیورسٹی کے وائس چانسلر کو یرغمال بنانے اور جان سے مارنے کے الزام میں گرفتار کرکے عدالت میں پیش کیا جہاں اسے سات دنوں کی کسٹڈی میں بھیجا گیا ہے۔ Vice Chancellor of Aliah University Assaulted
گرفتار ملزم کے وکیل نے سوال اٹھایا کہ واقعہ کے پیش آنے کے دو دنوں بعد کیوں شکایت کی گئی؟ گورننگ باڈی نے اسی وقت شکایت کیوں نہیں درج کرائی؟ دوسری جانب سرکاری وکیل نے ملزم کے خلاف دفعہ 307 اور 386 کے تحت معاملہ چلانے کی اپیل کی تھی۔ جس کے معنی ہیں ملزم نے جان سے مارنے کی کوشش لی ہے اور خوفزدہ کرکے مار پیٹ کی دھمکی دے کر پیسے وصول کرنا۔ حالانکہ ملزم کے وکیل نے یہ کہتے ہوئے مخالفت کی کہ کیس ڈائری میں اس کا کوئی ذکر نہیں ہے۔ سرکاری وکیل نے اس پر کہا کہ ملزم کے خلاف اور بھی کئی معاملے درج ہیں وہ سیاسی طور اثر و رسوخ والا ہے۔ اس کے پاس ہتھیار بھی تھا۔