ریاست مغربی بنگال میں ہوئے اسمبلی انتخابات میں نندی گرام اسمبلی حلقہ سے ممتا بنرجی کو شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔ جس کے خلاف ممتا بنرجی نے کلکتہ ہائی کورٹ میں نندی گرام کے نتائج کو چلینج کیا ہے۔
کلکتہ ہائی کورٹ میں آج صبح 11 بجے اس معاملے پر سماعت ہوگی۔ ممتا بنرجی کی جانب سے ووٹوں کی گنتی پر سوال اٹھایا گیا ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ میں سماعت ویڈیو کانفرنسنگ کے ذریعے ہوگی۔
دراصل نندی گرام اسمبلی حلقہ کے نتائج کے دن گنتی کے آخری مرحلے میں ترنمول کانگریس کی امیدوارہ ممتا بنرجی بظاہر کامیاب ہوتی نظر آ رہی تھیں بلکہ 1200 ووٹوں سے ان کی جیت کا اعلان بھی کر دیا گیا تھا لیکن کچھ دیر بعد پھر خبر آئی کہ ترنمول کانگریس کی رہنما ممتا بنرجی اپنے حریف بی جے پی کے امیدوار شبھیندو ادھیکاری سے 1956 ووٹوں سے ہار گئی ہیں۔
اسمبلی انتخابات میں شاندار جیت کے باوجود نندی گرام کی ہار نے ترنمول کانگریس کی سربراہ کو حیران کر دیا تھا۔ جس دن (2 مئی) نتائج کا اعلان کیا گیا تھا، ممتا بنرجی نے کہا تھا کہ پوری ریاست سے بالکل مخالف نتیجہ نندی گرام کا آیا ہے، یہ ناقابل یقین ہے۔ میں اس کے خلاف عدالت جاؤں گی۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ مجھے خبر ملی ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے بعد جعلسازی کی گئی ہے۔ میں اس کی تہہ تک جاؤں گی۔
واضح رہے کہ ممتا بنرجی کی نندی گرام سے ہوئی ہار کو لے کر ترنمول کانگریس کی طرف سے سوال اٹھائے گئے تھے اور بی جے پی پر ووٹوں کی گنتی کے دوران نتائج میں گڑبڑی کرنے کا الزام لگایا گیا تھا۔
بتایا جاتا ہے کہ ووٹوں کی گنتی کے آخری دور میں بجلی چلے جانے کی بھی بات سامنے آئی تھی۔ ممتا بنرجی کی جیت کا پہلے اعلان کر دیا گیا۔ اس کے بعد پھر خبر آئی کہ بی جے پی کے امیدوار شبھیندو ادھیکاری نے ممتا بنرجی کو شکست دے دی ہے۔