ریاست مغربی بنگال کی وزیر اعلی ممتا بنرجی نے کہا کہ منصوبہ بنائے بغیر مرکزی حکومت نے 25 مارچ کو ملک بھر میں اچانک لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا ہے اس کی وجہ سے مسائل پیدا ہوئے ہیں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ مالی بحران سے نمٹنے کے لیے ہم نے تین مہینے کے لیے ایک منصوبہ بنایا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے آج سینئر افسران کے ساتھ میٹنگ کی۔
وزیر اعظم کے ساتھ ویڈیو کانفرنسنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ کا کوئی حاصل نہیں تھا بلکہ خالی پلیٹ ہی رہ گیا۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ اب تک مرکزی حکومت نے کوئی بھی مالی مدد کرنے کا کوئی اعلان نہیں کیا ہے۔ وزیر اعظم کے ساتھ میٹنگ میں میں نے کئی اہم ایشوز کو اٹھائے ہیں مگر مودی کی طرف سے کوئی بھی مدد نہیں ملی ہے۔ بلکہ ہمارے جو بقایاجات ہیں اسے بھی ادا نہیں کیے جارہے ہیں۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریڈ زون کے علاقے کو بھی تین حصے میں تقسیم کیا گیا ہے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ غیر کنٹیمنٹ علاقے میں 100 دن کام شروع کر دیا جائے گا۔
ممتابنرجی نے کہا کہ تیلنی پاڑہ میں فرقہ وارانہ فسادات میں ملوث کسی کو بھی نہیں بخشا جائے گا۔
وزیر اعلیٰ ممتا بنرجی نے کہا کہ غیر کنٹیمٹ علاقے میں زیوارت، الیکٹرانک اور فوڈ کی دوکانیں دوپہر 12 بجے سے کھلیں گی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریڈ زون علاقے کو تین حصے میں تقسیم کیا گیا ہے۔ اے میں کسی بھی قسم کی رعایت نہیں ہوگی۔ بی زمرے میں محدود ورک فورسیس کے ساتھ کام کرنے کی اجازت ہوگی۔ مگر معاشرتی فاصلے کا بہر صورت خیال رکھا جائے گا۔ سی کے تحت آنے والے علاقے میں کچھ زیادہ چھوٹ ہوگی مگر معاشرتی فاصلہ کو ہر صورت برقرار رکھا جائے گا۔
ممتا بنرجی نے کہا کہ گرین زون میں بسیں چلیں گی مگر 20 سے زائد مسافروں کو سوار کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔ کرایہ میں اضافے سے متعلق وزیر اعلیٰ نے کہا کہ پرائیوٹ بس مالکان کو کرایہ میں اضافہ کرنے کے اختیارات ہوں گے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ اگر کوئی باہر سے آتا ہے تو اس کی اطلاع ریاستی حکومت کو دینی ہوگی۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ ریاستی حکومت کے ساتھ تعاون کریں۔ ممتا بنرجی نے کہا کہ محدود وسائل کے باوجود ہم لوگ کام کر رہے ہیں۔