اردو

urdu

ETV Bharat / state

مدرسہ ٹیچرز نے کلکتہ ہائی کورٹ سے خودکشی کی اجازت ماںگی

گزشتہ 35 دنوں سے احتجاج کررہے مدرسہ اساتذہ نے کولکاتا ہائی کورٹ میں عرضی دائر کرکے تنخواہ دینے یا خودکشی کرنے کی اجازت دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

کلکتہ ہائی کورٹ سے مدرسہ ٹیچرز نے خودکشی کی اجازت ماںگی
کلکتہ ہائی کورٹ سے مدرسہ ٹیچرز نے خودکشی کی اجازت ماںگی

By

Published : Feb 16, 2021, 10:28 PM IST

تنخواہ اور سرکاری سہولیات کے مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ 35 دنوں سے مدرسہ اساتذہ کی جانب سے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔

اس تعلق سے اساتذہ نے آج بتایا کہ نو برسوں سے 235 مدارس کے ڈھائی ہزار ٹیچرز حکومت سے تنخواہ اور مڈے ڈے مل جیسے سرکاری سہولیات دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے اس سلسلے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔

ویڈیو

اس سے ناراض مدارس کے ٹیچرز نے گذشتہ 35 دنوں سے کولکاتا سالٹ لیک کے اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے دفتر کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ حکومت نے اب تک ان کے مطالبات پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔

مزید پڑھیں:

مودی حکومت مغربی بنگال کی شیرنی سے خوفزدہ ہے : شیوسینا

اس ضمن اساتذہ نے بتایا کہ آج کلکتہ ہائی کورٹ میں اساتذہ کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں کورٹ سے تنخواہ دینے یا خودکشی کرنے کی اجازت مانگی گئی یا تمام اساتذہ کو زندگی بھر کے لئے جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ کم سے کم ہمیں دو وقت کا کھانا نصیب ہوسکے ۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details