تنخواہ اور سرکاری سہولیات کے مطالبہ کرتے ہوئے گذشتہ 35 دنوں سے مدرسہ اساتذہ کی جانب سے ریاستی حکومت کے خلاف احتجاج کیا جارہا ہے۔
اس تعلق سے اساتذہ نے آج بتایا کہ نو برسوں سے 235 مدارس کے ڈھائی ہزار ٹیچرز حکومت سے تنخواہ اور مڈے ڈے مل جیسے سرکاری سہولیات دینے کا مطالبہ کر رہے ہیں۔ لیکن ریاستی حکومت کی جانب سے اس سلسلے اب تک کوئی اقدام نہیں کیا گیا۔
اس سے ناراض مدارس کے ٹیچرز نے گذشتہ 35 دنوں سے کولکاتا سالٹ لیک کے اقلیتی امور و مدرسہ تعلیم کے دفتر کے سامنے دھرنے پر بیٹھے ہیں۔ حکومت نے اب تک ان کے مطالبات پر کوئی جواب نہیں دیا ہے۔
مزید پڑھیں:
اس ضمن اساتذہ نے بتایا کہ آج کلکتہ ہائی کورٹ میں اساتذہ کی جانب سے ایک عرضی دائر کی گئی ہے جس میں کورٹ سے تنخواہ دینے یا خودکشی کرنے کی اجازت مانگی گئی یا تمام اساتذہ کو زندگی بھر کے لئے جیل میں ڈالنے کا مطالبہ کیا گیا ہے تاکہ کم سے کم ہمیں دو وقت کا کھانا نصیب ہوسکے ۔