مغربی بنگال اسکول سروس کمیشن کے 2013 میں ہوئے چھٹے ریجنل ٹسٹ میں کامیاب ہونے والے سینکڑوں امیدواروں کی اب تک بحالی نہیں ہوئی ہے۔اس کے خلاف گزشتہ کئی برسوں سے امتحان پاس کرنے والے امیدوار لگاتار احتجاج کر رہے ہیں۔لیکن گذشتہ کئی برسوں سے احتجاج کرنے کے باوجود ان کے مسئلے کو حل نہیں کیا گیا۔مدرسہ سروس کمیشن کے دفتر کے سامنے گزستہ کئی دنوں سے احتجاج جاری ہے۔
دوسری جانب اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا بھی انکشاف ہوا ہے۔2013 میں 3183 اساتذہ کی تقرری کرنے کا اعلان کیا گیا لیکن صرف 15 سو اساتذہ کی ہی تقرری کی گئی۔2013 سے مدارس میں اساتذہ کی تقرری نہ ہونے کی وجہ سے مدراس کا تعلیمی ڈھانچہ بری طرح متاثر ہوا وہیں اساتذہ کی خالی آسامیوں کی تعداد بڑھ کر 10 ہزار تک پہنچ گئی ہے۔
madrasa passed candidates اسکول سروس کمیشن میں بھی حال ہی میں بڑے پیمانے پر اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کا انکشاف ہونے کے بعد اس ملوث پائے گئے ترنمول کانگریس کے سنئیر رہنما ای ڈی کی حراست میں ہیں اور ان کے خلاف جانچ جاری ہے۔مدرسہ سروس کمیشن پر بھی اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی کے الزامات عاید کیے گئے ہیں ۔احتجاج کر رہے ۔
یہ بھی پڑھیں:Bilkis Bano Rape Case بلقیس بانو کیس میں قصورواروں کی رہائی کے خلاف کولکاتا میں احتجاج
مدرسہ سروس کمیشن پاس امیدواروں کے رہنما منیر الاسلام کا کہنا ہے کہ کئی ایسے لوگوں کی تقرری ہوئی جنہوں نے امتحان بھی پاس نہیں کیا ہے۔جبکہ ہمارے معاملے کلکتہ ہائی کورٹ کی ہدایت کے باوجود بھی تقرری نہیں دی گئی ہے۔مدرسہ سروس کمیشن کے موجودہ چئیرمین بار بار وعدہ کرنے کے باوجود ہم لوگوں سے ملاقات نہیں کر رہے اور نہ ہی اس مسئلے کو لیکر سنجیدگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں اس لئے ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ ہم مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کے دفتر کے سامنے آئندہ 2ستمبر سے لگاتار غیر معینہ مدت کے لئے دھرنا و احتجاج کریں گے اور جب تک ہمارے مسئلے کو حل نہیں کیا جاتا ہے ہم یہاں سے نہیں اٹھیں گے۔