کولکاتا:مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا سے متصل ضلع ہوڑہ کے مسلم اکثریتی علاقہ آمتا تھانہ علاقے میں عالیہ یونیورسٹی کے سابق طالب علم اور متعدد تحریکوں کے متحرک انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے سے متعلق ایس آئی ٹی نے اپنی چارج شیٹ رپورٹ کلکتہ ہائی کورٹ میں پیش کی۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے جسٹس راج شیکھر منتھا نے انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کے فیصلے کو محفوظ کرلیا ہے۔
سی پی آئی ایم کے رہنما اور انیس الرحمن خان کی پراسرار موت کے معاملے کی پیروی کرنے والے وکیل بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ ایس آئی ٹی کی چارج شیٹ سے کوئی امید نہیں ہے۔ اس معاملے میں ایس آئی ٹی یا پھر پولیس سے غیرجانبدارانہ جانچ کی امید نہیں کی جا سکتی، کیونکہ پولیس خود اس معاملے میں مشکوک ہے۔ کولکاتا میونسپل کارپوریشن کے سابق میئر اور سینئر ایڈوکیٹ بکاش رنجن بھٹاچاریہ نے کہا کہ وہ ایک بار اپنی بات کو دوہرا رہے کہ ان کے موکل انیس خان کو سازش کے تحت مارا گیا ہے۔ ایس آئی ٹی کی جانچ رپورٹ قابل قبول نہیں ہے۔ عدالت سے انصاف کی فریاد کی جاتی ہے۔