ریاست مغربی بنگال میں اردو بولنے والوں کی ایک بڑی تعداد موجود ہے۔ کولکاتا شہر کے علاوہ متعدد ایسے چھوٹے شہر ہیں جہاں اردو بولنے والوں کی تعداد دس فیصد سے زیادہ ہے۔
اعلیٰ تعلیم کے حصول کے لئے خصوصی طور پر اردو زبان و ادب کے لئے مغربی بنگال کے اردو طبقہ کو دور دراز سے کلکتہ یونیورسٹی کی طرف رخ کرنا پڑتا تھا۔ لیکن گزشتہ کئی برسوں میں طلبا کی ضرورت اور مشکلات کو دیکھتے کئی دوسری یونیورسٹیوں میں بھی اردو کا شعبہ قائم کیا گیا۔
کلکتہ یونیورسٹی کے بعد بردوان یونیورسٹی کے ہگلی محسن کالج میں ایم اے اردو کی پڑھائی شروعات ہوئی۔ اس کے بعد اور بھی کئی کالجوں اور یونیورسٹیوں میں اردو کا شعبہ قائم ہوا۔ اس سے سلسلے میں 2008 میں قائم ہونے والی مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی باراسات میں بھی گزشتہ سال اردو کا شعبہ قائم ہوا۔
لیکن اس کے فوراً بعد کورونا وائرس کی وبائی شکل اختیار کرنے کی وجہ سے تعلیمی سلسلہ شروع نہیں ہو سکا۔ نئے سیشن میں داخلے کا سلسلہ شروع ہے اور آئندہ 18 نومبر تک داخلہ لینے کی آخری تاریخ ہے۔ اس کے علاوہ بہت جلد پی ایچ ڈی کا شعبہ بھی فعال ہونے والا ہے۔
مغربی بنگال اسٹیٹ یونیورسٹی کے کو آر ڈینیٹر اسسٹنٹ پروفیسر تسلیم عارف نے بتایا کہ یونیورسٹی میں شعبہ اردو گزشتہ سال قائم ہوا، لیکن لاک ڈاؤن کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں شروع نہیں ہو سکی۔ یہ یونیورسٹی شمالی 24 پرگنہ کے باراسات میں واقع ہے۔
اس کے پاس کے علاقوں کمہرہٹی، ٹیٹا گڑھ، بیرکپور، کانکی نارہ،گارولیا، تیلنی پاڑہ، کھردہ میں اردو بولنے والوں کی کثیر تعداد موجود ہے۔
ان علاقوں کے اردو داں طبقہ کے لئے یہ اچھا موقع ہے۔ کلکتہ یونیورسٹی میں محدود نشستیں ہیں۔ ایسے میں مظافات کے طلبا کے لئے یہ یونیورسٹی ایک اچھا متبادل ہے۔