اردو

urdu

ETV Bharat / state

Milli al Ameen College: ملی الامین کالج روشن مستقبل کی طرف گامزن - ملت کے بچیوں کے لئے اعلی تعلیم

کالج کی بانی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملی الامین کالج اپنے برے دور سے نکل کر ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔ Milli al Ameen College

ماضی کے برے خواب بھول کر ملی الامین کالج ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن
ماضی کے برے خواب بھول کر ملی الامین کالج ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن

By

Published : Jul 1, 2022, 3:03 PM IST

کولکاتا: مغربی بنگال کے دارلحکومت کولکاتا میں ملت کی بچیوں کے لیے اعلی تعلیم کی حصولیابی میں پریشانیوں کو دیکھتے ہوئے کولکاتا کے مسلمانوں نے ملی الامین کالج فار گرلس کی بنیاد ڈالی تھی۔ کولکاتا کے مسلمانوں کی محنت و لگن نے کالج کو ترقی کی راہیں ہموار کیں اور نیشنل اقلیتی کمیشن سے کالج کو اقلیتی درجہ بھی حاصل ہوا لیکن 2011 میں ممتا بنرجی کی حکومت میں آنے کے بعد کالج کے ٹیچرز اور کالج کی بانی کمیٹی کے جھگڑے کے نتیجے میں کالج کا اقلیتی کردار بھی چھین لیا گیا اور پھر لمبی قانونی لڑائی کے بعد ایک بار پھر کالج کی بانی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے مطابق اقلیتی کردار بحال ہو گیا۔ کالج میں ایک بار پھر سے تعلیمی ماحول بہتر ہو چکا ہے اور کالج نئے جوش و جذبے کے ساتھ روشن مستقبل کی طرف گامزن ہے۔ Milli al Ameen College

ماضی کے برے خواب بھول کر ملی الامین کالج ایک روشن مستقبل کی طرف گامزن

کالج کی بانی کمیٹی ملی ایجوکیشنل آرگنائزیشن کے اسسٹنٹ سیکریٹری شہنواز عارفی نے اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت کو بتایا کہ ملی الامین کالج اپنے برے دور سے نکل کر ایک نئے دور میں داخل ہو چکا ہے۔ 5 دسمبر 2020 کو جب ریاستی حکومت نے ہمارے ضوابط قبول کر لیے جس کے لیے دو سال تک کوشش تھی، اس کے بعد سے ہم نے کالج کی بہتری کے لیے بہت تیزی سے کام شروع کیا۔

انہوں نے کہا کہ دسمبر میں جی بی کی تشکیل ہوئی اور پھر داخلے شروع ہو گیا۔ لاک ڈاؤن کے بعد ہم نے تمام اساتذہ کے ساتھ مل کر کالج میں تعلیمی ماحول بہتر بنانے کے لیے کام کیا۔ اس کے نتیجے میں2021 کے سیشن کے لیے 300 بچوں نے داخلہ لیا۔ پھر کالج میں نئے پرنسپل کی تقرری ہوئی۔

انہوں نے مزید بتایا کہ گذشتہ ایک سال میں بہت کام ہوا نصابی تعلیم کے علاوہ کالج میں بچیوں کے لئے ہم نے اپنی طرف سے فری اسپوکین انگلش کلاسز اور کمپیوٹر کلاسس کا اہتمام کیا ہے اور بچیوں کے ساتھ ایک بہتر ماحول بنانے میں کامیاب رہیں۔ کالج کی طرف سے بچیوں کو تفریح کے لیے بھی بوٹانیکل گارڈن لے جایا گیا جس میں پرنسپل اور دوسرے اساتذہ کے ساتھ 300 بچیاں شامل تھیں۔گذشتہ کئی برسوں میں کالج کا جو نقصان ہوا ہے ہم کوشش کریں گے کہ آئندہ دنوں میں اس کی تلافی کر سکیں۔ اور بہتر کام کرتے ہوئے ملی الامین کالج کو ترقی کی نئی اونچائی تک لے جائیں اور شہر کے نامور تعلیمی اداروں کے شانہ بہ شانہ کھڑا کرنے میں کامیاب ہوں۔
یہ بھی پڑھیں:

Literary Seminar in West Bengal: ادبی سمینار حل نہیں دیتے لیکن نئے سوالات قائم کرتے ہیں، نجمہ رحمانی


ABOUT THE AUTHOR

...view details