کولکاتا: مغربی بنگال مدرسہ سروس کمیشن کی سرزنش کرتے ہوئے کولکاتا ہائی کورٹ کے جسٹس ابھیجیت گانگولی نے 70 ہزار جرمانہ عائد کیا ہے۔ اساتذہ کی تقرری میں بے ضابطگی کو لیکر معاملے کی سماعت کے دوران ابھیجیت گانگولی نے مدرسہ سروس کمیشن کو 15 دنوں کے درمیان جرمانے کی رقم کی ادائیگی کی ہدایت دی ہے۔ جرمانے کی رقم معاملہ درج کرنے والے 7 1فریقین میں برابر برابر تقسیم کرنے کی ہدایت دی ہے۔
اسکول سروس کمیشن کے بعد اب مدرسہ سروس کمیشن West Bengal Madrasa Service Commission پر بھی بدعنوانیوں کے الزامات سامنے آرہے ہیں۔ مدرسہ سروس کمیشن پر تقرری میں بدعنوانی کا الزامات لگاتے ہوئے 7 افراد نے کولکاتا ہائی کورٹ پہنچا تھا۔ جس کی سماعت کرتے ہوئے جسٹس ابھیجیت گانگولی Justice Abhijeet Ganguly of Kolkata High Court نے مدرسہ سروس کمیشن کی سخت لہجے میں سرزنش کرتے ہوئے 70 ہزار کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ جسٹس ابھیجیت گانگولی نے معاوضے کی طور پر مدرسہ سروس کمیشن کو 70 ہزار جرمانہ ادا کرنے کی یدایت دی ہے۔
اسکول سروس کمیشن میں بدعنوانیوں کے سلسلے میں کولکاتا ہائی کورٹ Kolkata High Court نے پہلے ہی سی بی آئی جانچ کا حکم دیا ہے۔ گذشتہ کل ہی جسٹس ابھیجیت گانگولی نے پرائمری اساتذہ کی تقرری میں بدعنوانی معاملے سی بی آئی جانچ کا حکم دیتے ہوئے 269 اساتذہ کو نوکری سے برخاست کر دیا تھا۔ اب مدرسہ سروس کمیشن پر بھی بدعنوانی کے الزامات سامنے آئے ہیں جس کے خلاف کولکاتا ہائی کورٹ میں معاملے زیر بحث ہے۔