کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا میں منعقدہ 'کینگرو مدر کیئر' ورک شاپ سے خطاب کرتے ہوئے ریاستی حکومت کی ٹاسک فورس فار ریڈکشن آف میٹرنل اینڈ انفینٹ مرٹلیٹی کے رکن ڈاکٹر اے کے ملک نے کہا کہ طرز زندگی میں تبدیلی، دیر سے شادی، کم عمر حمل، سیزرین پیدائش اور ان وٹرو فرٹیلائزیشن (IVF) طریقہ استعمال سے پیدا ہونے والے بچوں کی پیدائش کے نتیجے میں اب پہلے سے زیادہ اور کم وزن والے بچے پیدا ہو رہے ہیں۔
نوزائیدہ بچوں میں سے تقریباً ایک تہائی بچے حمل کی مکمل مدت (قبل از وقت) سے پہلے اور 2.5 کلو گرام وزن سے کم پیدا ہوتے ہیں۔ ایسے بچوں کا بوجھ سرکاری اسپتالوں میں بہت زیادہ ہے کیونکہ انہیں یہاں پرائیویٹ نرسنگ ہوموں میں آئی وی ایف کی پیدائش کے بعد داخل کیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ریاستی حکومت کی پالیسی اب پرائیویٹ ہسپتالوں اور نرسنگ ہومز کو شامل کرنا ہے، جہاں 20 فیصد ادارہ جاتی ڈیلیوری ہوتی ہے۔اس پروگرام سے ریاست میں نوزائیدہ اموات کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
مغربی بنگال میں 2011 میں نوزائیدہ اموات کی شرح 24 فی ہزار زندہ پیدائشوں پر تھی اور یہ سرکاری ہسپتالوں میں طبی دیکھ بھال کے ساتھ ساتھ ان مداخلتوں کے استعمال کی وجہ سے اب کم ہو کر 14 فی ہزار پیدائش پر آ گئی ہے۔ میڈیکا سپر اسپیشلٹی ہسپتال کی طرف سے یونیسیف کے تعاون سے منعقدہ ورکشاپ میں آئی پی جی ایم ای آر-ایس ایس کے ایم ہسپتال، این آر ایس میڈیکل کالج کے ماہرین کی مدد سے کینگرو مدر کیئر میں نجی ہسپتالوں کی نرسوں اور ڈاکٹروں کو تربیت دی جا رہی ہے۔