کولکاتا:مغربی بنگال اردو اکاڈمی کے زیراہتمام 12 فروری سے اردو اکاڈمی کے احاطے میں اردو کتاب میلہ کا اہتمام کیا گیا ہے۔ یہ میلہ 18 فروری تک جاری رہے گا۔ اس کتاب میلے میں ہر روز مختلف ثقافتی تقریبات منعقد کی جا رہیں ہیں۔ 13 فروری کو اسکول اور کالج کے طلباء کے لئے ڈرامہ مقابلے کا انعقاد کیا گیا۔ اس مقابلے میں زکریا اسٹریٹ کے محمد جان ہائی اسکول کے طلباء نے اشفاق اللہ خان کے نام سے ایک ڈرامہ پیش کیا گیا۔ بنیادی طور پر کاکوری کے واقعے کو ڈرامے میں پیش کیا گیا ہے۔ ڈرامے کے ہدایت کار اور اسی اسکول کے استاد مشتاق احمد نے کہا کہ بنیادی طور پر ڈرامے میں اس قسم کا موضوع منتخب کیا گیا ہے تاکہ نئی نسل کے بچوں اور بچیوں کو ملک کی صحیح تاریخ دکھائی جا سکے۔ حب الوطنی کا احساس۔ ایک سوال کے جواب میں ان کا مزید کہنا تھا کہ ’ملک میں تاریخی مقامات کے نام مختلف طریقوں سے تبدیل کئے جا رہے ہیں، صحیح تاریخ کو تبدیل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے، اس تاریخ کو بدلنے کی کوشش کی جا رہی ہے جسے ملک کے عوام جانتی ہے۔
انہوں نے کہاکہ اشفاق اللہ خان کی زندگی شروع سے ہی مہاتما گاندھی سے متاثر تھی۔ جب گاندھی نے 'عدم تعاون تحریک' واپس لے لی تو انہیں شدید دکھ پہنچا۔ اس کے بعد 8 اگست 1925 کو رام پرساد بسمل اور چندر شیکھر آزاد کی قیادت میں انقلابیوں کا ایک اہم اجلاس منعقد ہوا۔ جہاں اگلے دن یعنی 9 اگست کو کاکوری اسٹیشن پہنچنے والی سہارنپور-لکھنؤ مسافر ٹرین پر ڈکیتی کی منصوبہ بندی کی گئی۔جس میں سرکاری خزانہ تھا۔ 9 اگست 1925 کو اشفاق اللہ خان، رام پرساد بسمل، چندر شیکھر آزاد، راجندر ناتھ لہری، روشن سنگھ، سچندرا بخشی، کیشو چکرورتی، بنواری لال، مکند لال اور منمتھ لال نے ٹرین پر حملہ کیا۔تاریخ میں اس واقعے کو کاکوری واقعہ کے نام سے جانا جاتا ہے۔