کولکاتا: جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے ریاست کے خلاف بقایاجات سے متعلق ایک کیس کی سماعت کرتے ہوئے یہ تبصرہ کیا۔ انہوں نے کہا کہ اس طرح پوری سلطنت تباہ ہو جائے گی۔ مجھے بھوپین ہزاریکا کا ایک گانا یاد آرہا ہے۔ پانچ بیمار بکریوں نے ایک ہزار روپے مالیت کا باغ کھا لیا۔ ایک شخص نے ریاستی حکومت کے خلاف ہائی کورٹ میں مقدمہ دائر کرکے واجبات کی ادائیگی کا مطالبہ کیا ہے۔ کیس کی سماعت جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کی۔ جج جاننا چاہتے ہیں کہ مدعی کو رقم کیوں ادا نہیں کی جا رہی؟ حکومتی وکیل نے کہاکہ ہم بھی کم تنخواہ لیتے ہیں۔ بہت سارے پیسے واجب الادا ہے۔
ایسی صورتحال کیوں ہے؟ جسٹس ابھیجیت گنگوپادھیائے نے کہاکہ مانک بھٹاچاریہ کے 2 پاسپورٹ ملے ہیں۔ انہوں نے ابھی تک ممبر اسمبلی کا عہدہ نہیں چھوڑا ہے، واپس آنے کا سوچ رہے ہیں۔ مجھے بھوپین ہزاریکا کا ایک گانا یاد ہے۔ پانچ بیمار بکریوں نے ایک ہزار روپے مالیت کا باغ کھا لیا۔
ترنمول کانگریس کے رکن پارلیمنٹ شانتنا سین نے کہاکہ ہم عدلیہ کا احترام کرتے ہیں۔ لیکن جب عدلیہ کے علمبردار وزیر اعلیٰ کے بارے میں ایسی باتیں کہتے ہیں تو اس سے عدلیہ پر اعتماد متزلزل ہو جاتا ہے۔ کہیں کہیں ایسا لگتا ہے کہ عدالتی نظام اب غیر جانبدار نہیں رہا۔ریاستی وزیر چندریما بھٹاچاریہ نے کہا کہ مجھے سمجھ نہیں آرہا کہ جسٹس گنگوپادھیائے کے بارے میں کیا کہوں۔ ہم پرانے اسکول کے ہیں، اس لیے ہمیں سمجھ نہیں آرہا کہ جسٹس گنگوپیادھیائے کیا کر رہے ہیں؟