اردو

urdu

ETV Bharat / state

West Bengal Employees ملازمین جوائنٹ فورم نے 10 مارچ کو سرکاری دفاتر میں ہڑتال کا اعلان کیا - مغربی بنگال میں سرکاری ملازمین

دو دن کی ہڑتال کے بعد ریاستی سرکاری ملازمین کی جوائنٹ فورم نے 10 مارچ کو ریاست بھر کے سرکاری دفاتر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔ ہڑتال کی کال سب سے پہلے 9 مارچ کو دی گئی تھی۔ لیکن اس دن مدھیامک اور مدرسہ بورڈ کے امتحانات ہیں۔اس کیلئے ہڑتال ایک دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔

ملازمین کی جوائنٹ فورم کا 10 مارچ کو سرکاری دفاتر میں ہڑتال کا اعلان
ملازمین کی جوائنٹ فورم کا 10 مارچ کو سرکاری دفاتر میں ہڑتال کا اعلان

By

Published : Feb 23, 2023, 3:58 PM IST

ملازمین کی جوائنٹ فورم کا 10 مارچ کو سرکاری دفاتر میں ہڑتال کا اعلان

کولکاتا:مغربی بنگال میں سرکاری ملازمین کی جوائنٹ فورم نے 10 مارچ کو ریاست بھر کے سرکاری دفاتر میں ہڑتال کی کال دی ہے۔ ہڑتال کی کال سب سے پہلے 9 مارچ کو دی گئی تھی۔ لیکن اس دن مدھیامک اور مدرسہ بورڈ کے امتحانات ہیں۔ اس کیلئے ہڑتال ایک دن کے لیے ملتوی کر دی گئی۔ تاہم، سرکاری ملازمین کی یونین نے مطلع کیا ہے کہ ہڑتال سے کسی بھی ضروری خدمات میں خلل نہیں پڑے گا۔ سرکاری ملازمین کی مختلف تنظیموں کے ممبران ڈی اے کے واجبات کے مطالبے کو لے کر گزشتہ 13 دن سے شہید مینار کے نیچے بھوک ہڑتال پر ہیں۔

جوائنٹ پلیٹ فارم کے نام پر تحریک چل رہی ہے۔ 20 اور 21 فروری کو ریاست بھر کے سرکاری دفاتر میں ہڑتال کی کال دی گئی تھی۔ اس کے بعد بھی مطالبات تسلیم نہ ہونے پر سرکاری ملازمین نے بڑے پروگرام کا اعلان کردیا ہے۔ جوائنٹ فارم نے دعویٰ کیا ہے کہ پارٹی وابستگی سے قطع نظر سرکاری ملازمین کی تقریباً تمام تنظیمیں ان میں شامل ہو چکی ہیں۔ نتیجے کے طور پر، یہ ہڑتال مکمل ہو جائے گی۔ گزشتہ پیر اور منگل کو ریاستی محکمہ خزانہ نے ملازمین کی ہڑتال کو روکنے کے لئے سخت ہدایات جاری کی تھیں۔ تاہم محکمہ خزانہ کی ہدایت کو سرکاری ملازمین نے چیلنج کیا ہے۔ اس بار بھی سرکاری ملازمین نے متنبہ کیا ہے کہ کام کی زندگی میں خلل ڈالنے سے لے کر حکومت کی جانب سے جتنے بھی سخت اقدامات کیے جائیں وہ تحریک سے پیچھے نہیں ہٹیں گے۔

یہ بھی پڑھیں:DA Agitation سرکاری ملازمین کی ہڑتال اور دفتر میں حاضری دونوں جاری

اس سال کے ریاستی بجٹ میں، ریاستی حکومت نے سرکاری ملازمین اور ریٹائرڈ پنشنرز کے لیے 3 فیصد ڈی اے کا اعلان کیا ہے۔ تاہم سرکاری ملازمین اس اعلان سے مطمئن نہیں ہیں۔

ABOUT THE AUTHOR

...view details