ملک بھر میں کورونا کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا کے مریضوں کو آکسیجن کی سخت ضرورت پیش آ رہی ہے لیکن آکسیجن کی کمی نے بحرانی صورت حال پیدا کر دی ہے۔
مغربی بنگال میں بھی کورونا کے کیسز میں بھی بہت تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ کورونا کے مریضوں کو سانس لینے میں بہت پریشانی ہوتی ہے۔ ایسے میں ان کو آکسیجن کی ضرورت پڑتی ہے۔ لیکن ضرورت کے مطابق آکسیجن دستیاب نہ ہونے کی صورت میں لوگوں کو کافی پریشانیوں کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔
دوسری جانب آکسیجن سیلنڈر کی قیمتیں بھی من مانی طور پر وصول کی جا رہی ہیں۔ کولکاتا میں بھی کورونا کے مریضوں کی تعداد میں کافی اضافہ ہو رہا ہے۔
کورونا کے مریضوں کی مدد کے لیے جماعت اسلامی مغربی بنگال کی جانب سے مفت آکسیجن سینٹر کورونا کے مریضوں کے لیے سہارا بنا ہوا ہے۔
جماعت اسلامی نے کولکاتا کے امداد علی لین ایم ایم ماڈل اسکول میں مفت آکسیجن سینٹر کا آغاز گذشتہ سال کیا تھا۔
جماعت اسلامی کولکاتا کے سیکرٹری جاوید اختر نے بتایا کہ ہم نے گذشتہ سال ہی یہ مہم شروع کی تھی لیکن اس بار ہمارے پاس موجود سلینڈر کم پڑ رہے ہیں کیونکہ مریضوں کی تعداد اتنی زیادہ ہو گئی ہے کہ ہمیں لگاتار فون آ رہے ہیں۔
سلنڈر ریفل ہو کر چند گھنٹو میں ختم ہو جا رہے ہیں۔ کولکاتا شہر کے علاوہ آس پاس کے اضلاع سے بھی آکسیجن سیلنڈر کے لیے فون آ رہے ہیں۔
ہم ان لوگوں کو ہی سلنڈر دے رہے ہیں جن کو زیادہ ضرورت ہے۔ ہمیں بہار اور جھاڑکھنڈ سے بھی فون آ رہے ہیں لیکن ہمارے پاس آکسیجن سلینڈرکی تعداد محدودہے۔
مارکٹ میں آکسیجن سلنڈر موجود نہیں ہے۔ ہم چاہ کر بھی آکسیجن سلنڈر کی تعداد نہیں بڑھا پا رہے ہیں۔ ہم نے لوگوں سے اپیل بھی کی ہے کہ وہ اس میں ہماری مدد کریں۔ جو لوگ ہمارے پاس آ رہے ہیں ہم ان کی آخری حد تک مدد کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
مزید پڑھیں:
جماعت اسلامی کی اس کوشش کی کافی لوگوں نے پذیرائی کی ہے۔ فی الوقت کولکاتا شہر مفت آکسیجن مہیا کرانے کا سب سے سرگرم مرکز بن چکا ہے۔