کولکاتا: مغربی بنگال کے دارالحکومت کولکاتا کے جنوب میں واقع جادویور یونیورسٹی کے طالب علم کی پراسرار موت کے معاملے میں یہ پہلا موقع ہے جب پولیس نے جادو پور یونیورسٹی کے طالب علم کی موت کے سلسلے میں کسی کو گرفتار کیا ہے۔
جادو پور یونیورسٹی کے بنگالی ڈپارٹمنٹ کا پہلا سال کا طالب علم سوپن دیہ کنڈو گزشتہ بدھ کی رات مین ہاسٹل کے فرش پر خون آلود حالت میں پاگیا تھا۔ بعد ازاں اسپتال لے جاتے ہوئے اس کی موت ہوگئی۔ اس واقعہ میں سوپندیپ کے اہل خانہ نے سابق طالب علم کو ذمہ دار ٹھہرایا جو جادو پور کے ہاسٹل میں مقیم تھے۔
سوپن دیپ کے والد نے کہا کہ ان کے بیٹے کو پہلے ہاسٹل میں رہنے کا موقع نہیں ملا۔ سورو میس کمیٹی میں شامل تھا۔ سوربھ نے ہی اسے بتایا تھا کہ وہ ہاسٹل میں بطور مہمان رہ سکتا ہے۔ اس کے کہنے پر اس نے اپنے بیٹے سوپن دیپ کے لیے ایک طالب علم کے کمرے میں رہنے کا انتظام کیا۔ سورو کو پولیس نے جمعہ کو گرفتار کیا تھا۔ کولکاتا پولیس کے جوائنٹ کمشنر (کرائم سپریشن) نے کہا کہ جادو پور یونیورسٹی کے سابق طالب علم کو حراست میں لے کر پوچھ گچھ کی جا رہی ہے۔