کولکاتا:انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (ISRO) ہندوستان کے پہلے شمسی آبزرویٹری مشن کے طور پر اپنے 'کیلیسٹیال سوریہ نمسکار' کے لیے پوری طرح تیار ہے، آدتیہ L1 کو آج شام 4 بجے اپنے آخری مدار میں داخل ہو گیا۔
اسرو حکام کے مطابق خلائی جہاز کو زمین سے تقریباً 1.5 ملین کلومیٹر دور سورج ارتھ سسٹم کے لگرینج پوائنٹ 1 (L1) کے گرد ہالو آربٹ میں رکھا جائے گا۔ L1 پوائنٹ زمین اور سورج کے درمیان کل فاصلے کا تقریباً ایک فیصد ہے۔
پچھلے سال 2 ستمبر کو شروع ہونے والے اپنے 126 دن کے سفر میں ہندوستان کے پہلے سولر آبزرویٹری مشن آدتیہ ایل 1 نے پولر سیٹلائٹ لانچ وہیکل (PSLV-C57) کے ذریعے ستیش دھون خلائی مرکز سے لانچ کیے جانے کے بعد زمین سے 1.5 ملین کلومیٹر کا سفر کیا۔
اسرو کے ایک ذمہ دار نے کہاکہ یہ شمسی سرگرمیوں کا مشاہدہ کرنے اور حقیقی وقت میں خلائی موسم پر اس کے اثرات کا زیادہ فائدہ فراہم کرے گا۔ذرائع کے مطابق 63 منٹ 20 کی پرواز کے دورانیہ اسے زمین کے235x19500 کیلو میٹر سفر طے کرنے کے بعد مدار میں داخل کیا گیا۔