کولکاتا:ای ڈی کے وکیل نے عدالت میں دلیل دی کہ شانتنو کے ساتھ 24 گھنٹے سیکورٹی گارڈ موجود ہیں۔ ای ڈی نے یہ بھی کہا کہ تلاشی کے دوران ان کے گھر میں 2 اکاؤنٹنٹ موجود تھے۔ اسی تناظر میں ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ شانتنو بااثر شخص ہیں۔ ای ڈی کی پوچھ گچھ میں شانتنو کی بڑی جائیداد بھی سامنے آئی۔ ای ڈی کے وکیل نے یہ سوال بھی کیاکہ شانتنو 2015 میں ایک چھوٹے سے موبائل فون دکاندار سے 51 کٹا زمین، ریزورٹ، ریستوران کا مالک کیسے بن گیا۔
ای ڈی نے دعویٰ کیا کہ انہوں نے جانچ کی اور پتہ چلا کہ شانتنو کے فون میں 2012 کے ٹی ای ٹی امیدواروں کے ایک بیچ کے ایڈمٹ کارڈ تھے۔ ای ڈی نے یہ بھی سوال کیا کہ جن لوگوں کو نوکری ملی ان کے ایڈمٹ کارڈ شانتنو کے فون تک کیسے پہنچے۔ شانتنو پر الزام ہے کہ اس نے اپنی بیوی کو کئی جائیدادوں کا مالک بتایا ہے۔ ای ڈی نے پیر کو عدالت سے کہا کہ اگر شانتنو ان جائیدادوں کے بارے میں کچھ نہیں جاننے کا دعویٰ کرتا ہے تو اس کی بیوی کو بھی جانچ کے دائرے میں لایا جانا چاہیے۔
ای ڈی ذرائع کے مطابق، یہ پہلے سے ہی معلوم تھا کہ شانتنو کے گھر سے 300امیدواروں کے ناموں کی فہرست ملی تھی۔ اس تناظر میں ای ڈی نے کہا کہ اس فہرست میں شامل کئی لوگوں کو نوکریاں ملی ہیں۔ ای ڈی کے وکیل نے بدعنوانی کے پیمانے کو واضح کرنے کے لیے اس کا ہمالیہ سے موازنہ کیا۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ بدعنوانی کی رقم اب تک 350 کروڑ روپے تک پہنچ چکی ہے۔ مرکزی تفتیشی ایجنسی کا یہ بھی دعویٰ ہے کہ ہر روز نئی معلومات سامنے آرہی ہیں۔ شانتنو کی 2 دن کی ای ڈی حراست کی مدت پیر کو ختم ہوگئی۔ پھر اسے بینک شال کورٹ میں پیش کیا گیا۔