بلند حوصلہ اور ایمانداری کے ساتھ کڑی محنت کرنے والوں کی راہ میں غربت رکاوٹ کبھی بن نہیں سکتی ہے اور ان جیسی شخصیات کی ہی کامیابی قدم چومتی ہے۔ ہوڑہ میونسپل کارپوریشن ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد کے لئے یہ باتیں سو فیصد درست ثابت ہوتی ہے۔ غریب خاندان میں پیدا ہونے والے ریاض احمد کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ ان کا بچپن نہایت ہی مشکل اور جدوجہد سے بھرا رہا ہے لیکن ان تمام مشکلات کے باوجود انہوں نے کبھی بھی ہمت نہیں ہاری۔
ہوڑہ میونسپل کارپوریشن کے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے واحد مسلم رکن ریاض احمد نے ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے اپنی زندگی میں پیش آئے مشکلات اور ان پریشانیوں سے نکلنے کی جدوجہد پر خصوصی بات چیت کی۔
ای ٹی وی بھارت سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے ایڈمنسٹریٹو بورڈ کے رکن ریاض احمد نے کہا کہ وہ آج جو کچھ بھی ہیں اس کے لئے وزیراعلیٰ ممتا بنرجی اور ترنمول کانگریس کے جنرل سیکریٹری ابھیشک بنرجی کے بہت بہت شکرگزار ہیں۔
ریاض احمد نے کہا کہ وہ ہوڑہ ضلع کے پسماندہ گھشڑی علاقے سے تعلق رکھتے ہیں، جہاں لوگ دن میں بھی جانے سے کتراتے تھے۔ وہ غریب خاندان سے تعلق رکھتے تھے اور ان کے والد رکشہ چلایا کرتے تھے۔ تمام پریشانیوں کا سامنا کرتے ہوئے انہوں نے تعلیم حاصل کرنے کا سلسلہ جاری رکھا۔ وہ شیب پور ہوڑہ میں واقع اسکول میں پڑھنے کے لئے آتے تھے جہاں دوسرے بچے ان کے پچھڑے ہوئے علاقے سے آنے کی وجہ سے ان کا مذاق اڑاتے تھے۔ لیکن انہوں نے ان سب کے باوجود تعلیم حاصل کرنے کے بعد سیاست کی دنیا میں قدم رکھا اور سنہ 2010 میں پہلی مرتبہ کاونسلر بنے۔ 34 سالہ لیفٹ فرنٹ کی حکومت کا خاتمہ ہونے کے بعد ممتا بنرجی اقتدار میں آئی اور انہیں بالی میونسپلٹی میں حزب اختلاف کے رہنما کے طور پر مقرر کر دیا۔