گذشتہ چند ماہ سے مغربی بنگال میں ماب لنچنگ کی خبریں موصول ہورہی ہے۔ اس دوران متعدد مسلم نوجوانوں صرف اس لیے پیٹ پیٹ کر ہلاک کردیا گیا کہ وہ مسلمان تھے۔ عام طور پر ایسے معاملے میں یہ کہا جاتا ہے کہ چور کے شبہ میں لوگوں نے پیٹ پیٹ کر مار دیا، جبکہ مسلم دانشوروں کا کہنا ہے کہ یہ ایک بہانہ ہے۔ عام طور پر بنگال کے گاؤں دیہاتوں میں راہ چلتے ہوئے نام پوچھ پوچھ کر مسلم نوجوانوں کو نشانہ بنانے کا سلسلہ جاری ہے Moblynching Happening Day by Day۔ سنہ 2020 سے اب تک کئی ماب لنچنگ کے واقعات سامنے آچکے ہیں۔ مالدہ مرشدآباد اور ہوڑہ میں اس طرح کے واقعات رونما ہوئے تھے۔ Increasing Islamophobia in West Bengal
چند ماہ قبل ہی مرشدآباد کے لال گولا میں ایک مسلم نوجوان کو ٹرین سے نیچے پھینک دیا گیا تھا۔ حال ہی میں انیس خان کے ساتھ بھی ایسا ہی کچھ ہوا۔ گذشتہ 15 مارچ کو مغربی مدنا پور کے سنگ پاڑہ کوتوالی تھانہ علاقے میں شیخ پلٹو کو چور بتاکر بھیڑ نے قتل کر دیا جس کی قیادت فوج میں بحال جینتو منڈل نے کی تھی جسے پولیس نے اس معاملے میں گرفتار بھی کیا تھا۔ اس کے بعد گذشتہ دنوں شمالی دیناجپور کے کرن دیگھی تھانہ کے کچرا گرام میں ذہنی طور پر معذور 22 سالہ ضمیرالدین منڈل کو چور ہونے کے شبہ میں بھیڑ نے پیٹ پیٹ کر مار ڈالا۔ پولس معاملے کی جان کر رہی ہے۔
- بنگال میں ماب لنچنگ کے لگاتار بڑھتے واقعات کیا اسلاموفوبیا کے بڑھتے رجحان کا نتیجہ ہے ؟
اس سلسلے میں ای ٹی وی بھارت نے مغربی بنگال کے مسلم دانشوروں سے بات کی جن کی مسلم معاشرے پر نظر رہتی ہے۔ کلکتہ ہائی کورٹ کے سنئیر وکیل شاہد امام سے ای ٹی وی بھارت نے اس سلسلے میں بات کی۔ انہوں نے کہاکہ بنگال میں فرقہ پرست عناصر تو موجود ہیں ہی، لیکن سوال یہ ہے کہ حکومت کیا کر رہی ہے۔ ممتا بنرجی وزیر اعلی کے علاوہ ریاستی وزیر داخلہ بھی ہیں، انہوں ماب لنچنگ کو روکنے کے لیے کیا کیا، کوئی بھی کسی مار دیتا ہے اور حکومت کا رویہ اس سلسلے میں بالکل بھی غیر جانب درانہ معلوم نہیں ہوتا۔ آج سے 15 روز قبل ایک مسلم نوجوان کو مدنی پور میں بھیڑ نے مار ڈالا حکومت کی طرف سے کیا کارروائی کی گئی۔ یہاں تک میڈیا میں بھی اس بات کی چرچا نہیں ہوئی، زیادہ تر اخباروں میں یہ خبر شائع نہیں ہوئی۔ یہاں اخبار کے نام پر پارلیمنٹ پہنچ چکے ہیں، لیکن اپنے اخبار میں اس خبر کو جگہ نہیں دے پائے۔ اس کے بعد حکومت بس معاوضہ کا اعلان کر دیتی ہے شراب پی کر مرنے والوں کے لیے بھی معاوضہ کا اعلان کیا جاتا ہے۔