مغربی بنگال حکومت west bengal government کی جانب سے کورونا وائرس کی دوسری لہر پر قابو پانے کے لئے گزشتہ 16 مئی کو ریاست بھر میں سخت لاک ڈاؤن نافذ کرنے کا اعلان کر دیا۔ ریاستی حکومت نے لاک ڈاؤن کو کامیاب بنانے کی تمام تر ذمہ داریاں کولکاتا پولیس اور مغربی بنگال پولیس کے کندھوں پر ڈال دی۔
کولکاتا پولیس kolkata police اور مغربی بنگال پولیس گزشتہ 16 مئی سے لاک ڈاؤن اور کورونا گائیڈ لائن کو کامیاب بنانے کی کوشش میں مصروف ہو گئی اور اس کا مثبت نتیجہ بھی سامنے آنے لگا ہے۔
گزشتہ 16 مئی سے پہلے ریاست میں کورونا وائرس کے یومیہ کیسز کی تعداد تقریباً ساڑھے 23 ہزار کے قریب تھی لیکن سخت لاک ڈاؤن نافذ ہونے کے بعد اس میں 50 فیصد کمی آئی ہے۔ ڈیوٹی پر تعینات پولیس اہلکاروں سے اس سلسلے میں بات چیت کرنے کی کوشش کی گئی لیکن وہ کیمرے کے سامنے کچھ بھی کہنے سے انکار کر دیا۔
کیمرہ بند کرنے کی شرط پر ڈیوٹی پر تعینات افسران کا کہنا تھاکہ ہمیں جو ذمہ داری دی گئی تھی ایمانداری کے ساتھ اسے نبھانے کی کوشش کرتے ہیں اور نتیجہ آپ سبھی کے سامنے ہے۔
انہوں نے کہا کہ کورونا وائرس کے چین کو توڑنے میں عام لوگوں کے تعاون کو کسی بھی قیمت پر فراموش نہیں کیا جا سکتا ہے۔ ان کی مدد سے ہی ہمیں کورونا کے خلاف جنگ میں کامیابی مل رہی ہے۔ آنے والے دنوں میں مغربی بنگال ملک کی پہلی کورونا مفت ریاست ہو گی۔
مغربی بنگال حکومت نے گزشتہ 16 مئی سے 30 مئی تک جاری لاک ڈاؤن کو آئندہ 15 جون تک توسیع کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ذرائع کے مطابق لاک ڈاؤن کے دوسرے مرحلے میں بھی سینما گھروں، جم، اسپورٹس کمپلیکس، ریستوران اور ہوٹل وعیرہ بند رہیں گے۔ اس پر سبھی کو سختی سے عمل کرنا ہی پڑے گا۔ اس کے علاوہ لوکل ٹرین خدمات پہلے ہی معطل کر دی گئی ہے اور اب اس فہرست میں میٹرو ریلوے کو بھی شامل کر لیا گیا ہے۔ پرائیویٹ بسیں، آٹو رکشہ سمیت دوسری گاڑیوں پر پابندی عائد کردی گئی ہے، لیکن میڈیکل ایمرجنسی خدمات کے لئے آٹو رکشہ، پرائیویٹ ٹیکسی کو خصوصی راحت دی گئی ہے۔ اس کے لئے انہیں مقامی تھانوں سے پاس نکلوانے ہوں گے۔
مزید پڑھیں:
غور طلب ہے کہ مغربی بنگال میں کورونا وائرس کی دوسری لہر سست پڑ چکی ہے۔ یومیہ کیسز اور اموات میں بھی نمایاں کمی آئی ہے۔ ریاست میں کورونا وائرس کے مریضوں کی کل تعداد ساڑھے 13 لاکھ تک پہنچ چکی ہے، جبکہ اس وبا سے اب تک 15 ہزار کے لوگوں کی موت ہوئی ہے۔