وزیر اعلی ممتا بنرجی نے آج مرکزی حکومت کی سخت تنقید کرتے ہوئے کہا کہ وہ مجھے ڈرانے کے لئے میرے گھر کے بچوں کو سی بی آئی کے ذریعہ خوفزدہ کررہے ہیں مگر میں ان حربوں سے نہ ماضی میں خوفزدہ ہوئی ہوں اور نہ اب ہونے والی ہوں۔
22 فروری کو وزیر اعظم نریندر مودی نے ہگلی کے شاہ گنج گراؤنڈ میں ایک عوامی جلسہ کیا تھا۔ آج اسی جگہ وزیر اعلی ممتا بنرجی نے عوامی جلسہ کر کے مودی اور بی جے پی کے ایک ایک حملہ کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی کو مرکزی ایجنسیوں کا سہارا ہے اور مجھے عوام کی حمایت حاصل ہے- دو مہینے بعد سی بی آئی کے غلط استعمال کا جواب دوں گی-
وزیر اعلی نے اپنے بھتیجے اور رکن پارلیمنٹ ابھیشیک بنرجی کی اہلیہ روجری بنرجی سے سی بی آئی کی پوچھ تاچھ پر کہا کہ "وہ ہمارے گھر میں داخل ہوکر گھر کی بچی کو کوئلہ چور ثابت کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔ بی جے پی جیسی بے رحم پارٹی بنگال کے لئے خطرہ ہے- یہ پارٹی اپنے مفادات کے لئے آئینی اداروں کا بے جا استعمال کررہی ہے- جب کہ بی جے پی کے لوگ خود کوئلہ چوروں کے ہوٹل میں رہتے ہیں۔ ان کے ساتھ کاروبار کرتے ہیں اور ہمارے گھر میں داخل ہو کر ہماری بیٹیوں کو چور ثابت کرنا چاہتے ہیں۔ مگر انہیں کامیابی نہیں ملے گی'-
انہوں نے متنبہ کیا کہ میں 2 ماہ برداشت کروں گی اور اس کے بعد میں دیکھا دوں گی کہ کس میں کتنی طاقت ہے۔ انہوں نے مرکزی وزیر داخلہ امیت شاہ کا موازنہ شیطان سے کرتے ہوئے کہا کہ 2 ماہ بعد نریندر مودی جی اور آپ کے شیطان بھائی کو جمہوریت کی طاقت دکھائیں گے۔
لوک سبھا انتخابات کے دوران ہگلی ضلع میں ترنمول کانگریس کی ناقص کارکردگی کے بارے میں، ممتا بنرجی نے کہا کہ ہم نے اپنی تمام غلطیوں کی اصلاح کی ہے۔ آپ بی جے پی جیسی بے رحم پارٹی کو ووٹ دے کر ریاست کو بدنام نہ کریں۔ سی پی آئی اور کانگریس میں بھی عوام کی فلاح وبہبود کرنے کی صلاحیت نہیں ہے۔
ممتا بنرجی نے کہا 'انتخابات کا موسم آتے ہی بی جے پی اور دیگر سیاسی جماعتیں روپے تقسیم کرنے لگتی ہے، آپ ان سے پیسے لے لیں مگر ووٹ نہ دیں کیوں کہ جو لوگ روپے تقسیم کررہے ہیں وہ کبھی بھی ریاست کی ترقی نہیں کرسکتے ہیں۔'
انہوں نے غریب دلت قبائلیوں اور رفیوجیوں کے گھر کھانا کھانے پر بی جے پی لیڈروں کی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ پہلے تین بار بیڑی پیتا تھا، اب 5 ستارے اور 10 ستارے ہوٹل میں بیٹھ کر کھاتے ہیں اور تصویر کھنچوانے کے لئے غریبوں کے گھر آتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نریندر مودی ٹرمپ کو جیتانے کے لئے امریکہ گئے تھے لیکن ان کی حالت ٹرمپ سے بھی بدتر ہوگی۔ انہوں نے کوئلہ سمگلروں کے ساتھ بی جے پی کے تعلقات کا دعوی کرتے ہوئے کہا 'درگاپور میں پارٹی کس کے ہوٹل میں چل رہی ہے؟'
ممتا نے کہا کہ بی جے پی کے لوگ صرف مجھ سے ڈرتے ہیں، اس لئے وہ مجھے دھمکیاں دے رہے ہیں لیکن میں خوفزدہ نہیں ہونے والی ہوں۔ کتنے لوگوں کو گرفتار کیا جائے گا اور وہ جیل سے توڑ کر باہر آئیں گے۔ سرکاری کمہنیوں کی نجکاری کی تنقید کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ انہوں نے 75 فیصد ایل آئی سی کی نجکاری کردی ہے اور اب یہ خطرہ ہوگیا ہے کہ ایل آئی سی میں بیما کرانے والوں کو پیسہ ملے گا یا نہیں-
انہوں نے کہاکہ وہ ترنمول کانگریس کے لیڈروں کو تواباز کہتے ہیں ، میں کہتی ہوں کہ نریندر مودی ایک فسادی ، بزنس مین ہیں۔
روزگار کے مواقع پیدا کرنے کی یقین دہانی کرتے ہوئے ممتا بنرجی نے کہا کہ وہ ڈنلپ سے ڈانکونی اور بردوان پرولیا تک ریلوے لائن کے ساتھ ساتھ صنعتیں قائم کریں گی جس سے ہزاروں افراد کو روزگار ملے گا۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ ریاست کے 45 لاکھ کارکنوں کو ماہانہ 1000 پنشن دی جائے گی۔ جون 2021 سے ، ممتا نے بیوہ خواتین کو بھی 1000 پنشن دینے کا اعلان کیا۔ ڈنلپ کی ربڑ کی فیکٹری کے حصول کا ذکر کرتے ہوئے ممتا نے کہا کہ انہوں نے اس کے لئے ایک خط لکھا ہے لیکن نریندر مودی حکومت نے اجازت نہیں دی۔
انہوں نے بتایا کہ ڈنلپ کے مالک پون روئیہ کے خلاف مقدمہ درج کیا گیا ہے۔ ریاستی حکومت ملازمین کو 00 10000 کی گرانٹ دیتی ہے۔ ممتا نے کہا کہ بی جے پی کے حکمرانی کے تحت خواتین محفوظ نہیں ہیں ، جبکہ ترنمول حکمرانی کے تحت بنگال میں خواتین کا احترام کیا جاتا ہے۔ مرکز میں نریندر مودی حکومت نے ملک سے نمٹنے کا فیصلہ کیا ہے اور تمام فیصلے کیے جارہے ہیں۔
-ماضی کے واقعات کا ذکر کرتے ممتا نے کہاکہ مجھے کئی بار لیفٹ دور حکومت میں مارا پیٹا گیا
بائیں محاذ کے حکمرانی کے دوران ، ممتا نے کہا کہ وہ مجھے کئی بار مارا ہیٹا گیا اور میرے سر میں 46 ٹانکے ہیں۔ میری آنکھوں کا آپریشن ہوچکا ہے۔ پیٹ کے دو آپریشن ہوچکے ہیں۔ کمر میں چوٹ ہے۔ دونوں ہاتھوں کو تکلیف ہوئی۔ اس کے باوجود میں عوام کے لئے سیاست کر رہی ہوں۔ مجھے ڈرایا نہیں جاسکتا۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی بتائیں کہ نوٹ بندی کے دوران جو رقم انہوں نے لانے کا وعدہ کیا تھا وہ کہاں گیا؟ اس دوران ممتا بنرجی نے کھیلو ہوبی کا نعرہ بھی دیا.