شہریت ترمیمی ایکٹ اور اس کے بعد ملک گیراحتجاج کے تناظر میں مشہور مصنف ”خوشونت سنگھ کی کتاب کے اقتباس کو سوشل میڈیا پر پوسٹ کرنے کی وجہ بی سی سی آئی کے صدر و سابق کپتان سورو گنگولی کی صاحبزادی سرخیوں میں آگئی تھی۔
سورو گنگولی نے اپنی بیٹی کو سیاست سے دور رہنے کا مشورہ دینے کے بعد اب کہا ہے کہ انہیں شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق کوئی خاص جانکاری نہیں ہے۔تاہم انہوں نے احتجاج کے دوران پر امن رہنے کی اپیل کی ہے۔
سیاسی سرگرمیوں سے دور رہنے کا اپنی بیٹی کو مشورہ دینے والے سورو گنگولی نے کہا ہے کہ انہوں نے اس ترمیمی بل کو نہیں پڑھا ہے ۔اس لیے اس پر کوئی تبصرہ نہیں کرسکتے ہیں مگر اس کے باوجود اس ملک کے شہریوں سے امن و امان قائم رکھنے کی اپیل کرتاہوں۔
کرکٹ سے متعلق ایک پروگرام میں جب ان سے شہریت ترمیمی ایکٹ سے متعلق سوال کیا گیا تو انہیں نے مذکورہ باتیں کہتے ہوئے کہا کہ اگر کوئی پریشانی ہے تو عوام کو احتجاج اور اپنی بات رکھنے کا حق حاصل ہے لیکن تشدد اور ہنگامہ آرائی سے گریز کرنا چاہیے۔
دو دن قبل سوربھ گنگولی کی صاحبزادی ثناگنگولی نے انسٹا گرام پر خوشونت سنگھ کی کتاب ”دی ینڈ آف انڈیا“ کا ایک پیرایہ کتاب نقل کیا تھا جس میں سنگھ کے نظریات کی سخت تنقید کی گئی تھی۔ انسٹاگرام پر ثناء کا یہ پوسٹ جلد ہی وائرل ہونے لگا تاہم فوری طور پر سوربھ گنگولی سامنے آکر بیٹی کو سیاسی سرگرمیوں سے دورہ رہنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ وہ ابھی کم عمر ہے۔