کولکاتا: ہماری آمدنی کا کچھ حصہ طویل مدتی ضروریات کے لیے منتخب کردہ اسکیموں میں سرمایہ کاری کرنے کی ضرورت ہے۔ لہذا، اپنے ذاتی اہداف کو حاصل کرنے کے لیے ہمیں ان اسکیموں سے متعلق واضح سمجھ ہونی چاہیے۔ کسی بھی اسکم میں پیسہ لگانے سے پہلے سرمایہ کاری کی جانے والی رقم، مدت اور دیگر اہم معلومات پر پہلے غور کیا جانا چاہیے۔ صحیح فیصلہ لینے سے پہلے اس کے نقصانات کو جاننا بہت ضروری ہے۔ ہم منافع کمانے کے لیے سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ لیکن، بعض اوقات ہمیں نقصان اٹھانا پڑتا ہے۔ ہوسکتا ہے کہ آپ نقصانات کی پیشین گوئی کو برداشت نا کر پائیں لیکن یہ نہ بھولیں کہ یہ غور کرنے کا مقام ہے۔ خاص طور پر جو لوگ اسٹاک مارکیٹ پر مبنی اسکیموں کا انتخاب کرتے ہیں انہیں اس نقطے کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔ اس اصول کو سمجھنا چاہیے کہ کسی بھی چیز کو پانے کے لیے نقصان برداشت کرنا پڑتا ہے۔ سرمایہ کاری اسکیم کی قسم کے لحاظ سے خطرات بھی مختلف ہوتے ہیں۔ میوچل فنڈ مینیجر نقصان کے خطرے کو متوازن کرنے کے لیے مختلف طریقوں پر عمل کرتے ہیں۔ لیکن، عام سرمایہ کار اس سے واقف نہیں ہیں۔
ایک مفروضہ ہے کہ ایک ہی قسم کی تمام سرمایہ کاری اسکیموں میں نقصان کا ایک ہی خطرہ ہے۔ یہ بھی، لیکن ایسا بالکل نہیں ہے۔ عام طور پر ہر اسکیم کے مختلف حالات میں خطرات اور نقصان ہوتے ہیں۔ فنڈ اسکیموں کے خطرات کو مختلف زمرے میں تقسکیم کیے جاسکتے ہیں ۔اسے فنڈ رسک میٹر کہا جاتا ہے۔ ان کا تعین مارکیٹ ویلیو، اتار چڑھاؤ اور نقدی میں تبدیلی کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔ سرمایہ کاروں کو فنڈز کا انتخاب کرتے وقت اس رسکو میٹر پر خاص توجہ دینی چاہیے۔ بہتر ہے کہ آپ اپنی صلاحیت کی بنیاد پر فنڈز کا انتخاب کریں۔ بازار کبھی بھی ایک جیسا نہیں رہتا ہے ۔ ہم دیکھتے ہیں کہ بہت سے سرمایہ کار اس وقت سرمایہ کاری واپس لیتے ہیں جب مارکیٹ گر رہی ہوتی ہے۔ جب یہ بڑھ رہی ہوتی ہے تو وہ سرمایہ کاری کرتے ہیں۔ اس سے طویل مدت میں سرمایہ کاری کو نقصان پہنچے گا۔ سرمایہ کاروں کو سمجھنا چاہیے کہ اسٹاک مارکیٹ میں اتار چڑھاؤ فطری ہے۔